خدایا! نہ میں نے کہیں سر جھکایا
نہ دنیا میں احسان اب تک کسی کا اٹھایا
مرے سر پہ جب دھوپ ہی دھوپ تھی
اس گھڑی میں نہ ڈھونڈھا کہیں کوئی سایا
تو اب تُو ہی آ کر مری آبرو کو بچا لے
جو میں ترے پائے اقدس پہ رکھ دوں گا
یہی میری پونجی، یہی ہے کمائی
مجھے اور کچھ بھی عطا کر نہ پائی
مری نذرِ بے مایہ کو دیکھ کر
جس خزانے میں اس کی جگہ ہو
No comments:
Post a Comment