Pages

Tuesday, 31 May 2016

بن تیرے کیسے غم زیست گوارا کرلیں،

بن تیرے کیسے غم زیست گوارا کرلیں،
اس سے بہتر ہے کہ دنیا سے کنارہ کرلیں

،

ساتھ ممکن نہیں چلنا تو چلو یونہی سہی،
دور سے ہی تیرے چہرے کا نظارہ کرلیں

،

آج تک ہو نہ سکا تو تو ہمارا لیکن،
کیوں نہ ہم خود کو میری جان تمہارا کرلیں

،

قربتیں اپنے مقدر میں نہیں ہیں شاید،
کیوں نہ ہم ہجر کو قسمت کا ستارہ کر لیں

،

ممکن ہے کہ پھر وہ نہ رہے میں نہ رہوں،
ان سے کہدو میرے درد کا نظارہ کرلیں

.

نوشی گیلانی

No comments:

Post a Comment