Pages

Friday, 11 July 2025

Woh dafnai jati hai Poetry by Ayesha Irshad

نظم:

وہ دفنائی جاتی ہے

تحریر کردہ:عائشہ ارشاد

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ دُھتکاری جاتی ہے

وہ پِیسی جاتی ہے

کبھی سسرال میں تو

کبھی مائیکے میں

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ باغی کہلائی جاتی ہے

وہ آزاد خیال کہلائی جاتی ہے

وجہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ اپنے حق میں اواز اٹھاتی ہے

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

اس کی غلطی پر سزا مقرر کی جاتی ہے

بیٹے کے گناہ پر ہار پہنائے جاتے ہیں

وجہ ۔۔۔۔۔۔۔

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ جنم لیتی ہے،جنم دیتی ہے

کبھی عورت کو،کبھی مرد کو

تو کبھی نا مرد کو

پھر اُسی نامرد کے ہاتھوں

خود کی ذات کو اس کے ہاتھ کی قینچی سے کٹواتی ہے

وہ رولائی جاتی ہے

وہ بیوی ہے جو دفنائی جاتی ہے

اپنے سنگِ مرمر جیسے بدن کو

کٹواتی ہے سِلواتی ہے

اولاد جَنتی ہے

پھر اسی اولاد سے دھتکاری جاتی ہے

وہ ماں ہے جو دفنائی جاتی ہے

چولہے کی گرمی

شوہر کے دماغ کی گرمی

وہ برداشت کرتی ہے

پھر بھی "لعان "کا لقب

وہ حاصل کرتی ہے

وہ بیوی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ بس دفنائی جاتی ہے

کبھی ماں بن کر،کبھی بیوی بن کر

تو کبھی بیٹی بن کر

وہ  بس دفنائی جاتی ہے

 

*************

1 comment:

  1. Kmal ki poetry hai ese or publish kre

    ReplyDelete