گردش
دوراں کا ستایا ہوا شخص
تم
نے دیکھا ہے کبھی؟
خدا
کا آزمایا ہوا شخص!
یوں
تو ہر جزوِ کائنات ہے محوِ رقص
مگر
ہائے!
ہر
ہر تال پہ وہ تھرتھرایا ہوا شخص
قید
تنہائی میں گستاخ!
بڑبڑاتا
ہے خدا کے سامنے۔۔۔
وہ
مخلوق کا بھڑکایا ہوا شخص
📓مرزا
نگار سیف
*****************
Wah wah kia baat ha jio hzaron saal
ReplyDeleteزبردست
ReplyDelete