affiliate marketing Famous Urdu Poetry: July 2025

Saturday, 5 July 2025

Hasil magar lahasil Poetry by Hafsa Umer

*حاصل مگر لا حاصل*

*شاعرہ : حفصہ عمر*

 

 

ساتھ جس کا میں نے ہر مشکل میں دیا

وہ میری مشکل میں مجھے چھوڑ گیا

 

میں نے جب بھی کسی پر بھروسہ کیا

وہ شخص میرا بھروسہ توڑ گیا

 

کبھی تو شانہ بشانہ پھرتے تھے ہم

وہ اج مجھے دیکھ کے راستہ مڑ گیا

 

بناتی رہی اسے جب وہ ناراض ہوتا تھا

اج میں روٹھی تو ناطہ توڑ گیا

 

دن گزرتے گئے اور میں سہتی رہی

وہ جاتے ہوئے مجھے مضبوط بنا گیا

 

سہ لیتی ہوں ہر بات کرتی ہوں حوصلہ

اس شخص کا دھوکہ مجھے ہمت دے گیا

 

اس دن کے بعد رب سے ناطہ جوڑ لیا

وہ شخص مجھے رب کے قریب کر گیا

 

کسی پر بھروسہ نہیں کرتی اب

وہ شخص مجھے اتنا حوصلہ دے گیا

 

 

زندگی بھر ساتھ نبھانے کا کہہ کر

وہ شخص مجھے اندھیروں میں جھونک گیا

 

میں جی لوں گی اب نڈر ہو کر

میرا دل اس بات کی گواہی دے گیا

**************

Friday, 4 July 2025

Mohabbat ya saza Poetry by Kinza Afzal

جسے تم سمجھ رہے ہو محبت

وہ کسی جرم کی سزا تو نہیں ہے؟

یہ جو تیرے دل میں ہے تڑپ،،

وہ کسی ٹوٹے دل کی آہ تو نہیں ہے؟

مریضِ عشق پھرتا ہے مارا مارا سنو!

اس کا ہوتا کوئ مسیحا نہیں ہے،،

کر کے چھوٹے دعوے  توڑ جانے والے،،

یاد رکھو چھوڑ جانے والے،،

دردِجدائ کی اس جہاں میں کوئ دوا نہیں ہے،،

 ہو سکے تو خود کو روک لینا،،

کرو جو فریب تو سوچ لینا،،،

بےوفا کا حق پھر ہوتی وفا تو نہیں ہے،،

کبھی اُس کی یاد کو دل سے مت بھولانا،،

ہو اگر محبت کسی سے تو دور اس سے مت جانا،،

کیوں کہ درد  بہت ہوتا ہے،،مگر"

 اس درد کی کسی دوا میں شفاء تو نہیں ہے،،

ہم نے کیا تھا اعتبار  کب مگر"

آس اک لگا بیٹھے،،

ٹوٹا بھروسہ پیاس وہ جب آپنی بجھا بیٹھے،،

ان کے اس ظلم کا گلہ کبھی ہم نے کیا تو نہیں،،

 تم کھاو قسمیں یا پھر کرو وعدے،،

مگر"اب ہمیں رہا یقینِ وفا تو نہیں ہے،،

 "K. A"

**************

Aye ibn e adam Poetry by Kinza Afzal

ۓ ابنِ عادم"

تو ہی ظالم تو ہی ہے محافظ،،

تو ہے آپنا تو ہی پرایا،،

مجھے بتااے ابن ِعادم،،

کیا بنتِ ہوا کو یے اس لیۓخدا نے بنایا،،

تیری بےباک نظر کو سکوں بخشے،،

تیری حوس پہ کرے خود کو قرباں،،

تو بجھاۓ پیاس آپنی،،

پھر لےبے دردیدی سے میری جاں،،

میں بنوں تیری دردندگی کا نشاں،،

میری ماں پہ آۓ یہ امتحاں،،

کوئ دیکھےحقارت سے،،

کوئ بناۓ مجھے ہی مجرم یہاں،،

مجھے ہے خوف تیری ذات سے،،

میں خود کو تجھ سے چھپاؤں کہاں،،

مجھے چاہۓ تیرا ہی سایہ جاؤں

جدھر بھی جہاں جہاں،،

تو ہی ہے ظالم توہی محافظ،،

تو ہی آپنا توہی پرایا،،

تو ہی دنیا میں میرا سہارا،،

تو ہی بھائ تو ہے باپ،،

تجھے ہے ربّ نے محرم بنایا،،

"Kinza Afzal"

**************

Suno logo Poetry by Kinza Afzal

سنو لوگو"

میرا  کفن  دفن کرنے  کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

میری قبر پر نا لکھوانا نام میرا،،

مٹ جاۓ گا جب نام و نشان میرا،،

فناءہو جانے دے جسم و جاں میری،،

ختم ہو جاۓ دنیا سے سلسلہِ کلام میرا،،

یوں قصہ ہو جاۓ گا  تمام میرا،،

اس جہاں میں ہوگا کیا کام میرا،،

رخصت اس دنیا سے کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نا کرے کوئ مرنے کے بعد،،

پھر مُردوں میں ہوگا شمار میرا،،

میرے کس کام  ہوگا پیار تیرا،،

میری قبر آ کر پھول مت چڑھانا،،

مجھے مٹی میں جب تنہا دفنا آنا،،

پھر میٹھی نیند تم سوجانا،،

نہ جھوٹھے آنسو تم بہانا،،نہ رونا نہ چلانا،،

مجھے سپردِ خدا کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

یہ میٹھی دنیا مجھے راس نا آئ،،

بھرے دریاوں نے بھی نا پیاس بھجائ،،

ایک امید تھی ایک آس تھی،،

کتنی تڑپ تھی کتنی پیاس تھی،،

میں کیسے بتاوں تلخی کی موت مرنےکے بعد،،

میری قبر پر آنسوں کی بارش نہ کوئ برساۓ،،

تمہیں یاد بہت کرتے ہیں نہ یقین مجھے دلاۓ،،

میرا کفن دفن کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

قبرستان کی ویرانیوں میں،،

میرے ارد گرد کی بیابانیوں میں،،

نہ تم روز چلے آنا نہ خود کو تم تھکانہ،،

نہ خیال تمہیں  پھر میرا ستاۓ،،

نہ خوابوں میں مجھے تم بسانا،،

رخصت اس دنیا سے کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

"Kinza $ Afzal"

***************

Yeh sisila hai rab ne bnaya Poetry by Kinza Afzal

یہ سلسلہ ہے ربّ نے بنایا"

عورت کی ہے عورت سے دشمنی،،

مرد کی مرد سے ہے جنگ،،

مرد کو عورت سے ہے نفرت،،

عورت ہے مرد سے تنگ،،

یہ جو نظامِ زندگی خدا نے چلایا ہے،،

یہ جو گھیل دنیا کا ربّ نے بنایا ہے،،

یہ سلسلہ کیسے چل پاۓ گا،،

اگر ہر طرف مقابل انا پرست آ جاۓ گا،،

سنو"بت آنا کا گراو،،

سلسلہِ زندگی کو سکوں سے چلاو،،

مرد کا رتبہ ہے اگر اعلیٰ،،

عورت کی زمداریوں کو ہے مرد کے کاندھے پہ ڈالا،،

نا رتبہ محرم کا بھول جاو،،

نہ عورت کو پاوں کی جوتی بناو،،

 نا عورت سے عورت دشمنی لگاۓ،،

نا مرد سے مرد جنگ حسد کی چلاۓ،،

یہ رشتے سب ہے خدا نے بناۓ،،

یہ جو سلسلے ہیں دنیا کے چلاۓ،،

انہیں ایمانداری سے نبھاو،،

نہ دشمنی تم آپس میں لگاو،،

نہ نفرت حسد دل میں ہو،،

نہ طنز کے تیر تم برساو،،

نظامِ زندگی خدا ہی چلاۓ گا،،

جو نصیب میں ہے مل ہی جاۓ گا،،

نہ حق کسی کا تم کھاو،،

نہ دل یونہی کسی تم جلاو،،

یہ سلسلے ہیں ربّ نے بناۓ سارے،،

ہیں یہ رشتے ناتے سبھی پیارے،،

"Kinza Afzal"

***************

 

Zindagi kya hai Poetry by Kinza Afzal

(🌴🌴" زندگی کیا ہے؟"🌴🌴)

زندگی کیا ہے؟

کوئ کہتا ہے انمول اک طوفہ ہے،،

 کوئ کہتا ہے صرف ایک دھوکا ہے،،

کوئ کہتا ہے زندگی اک سزا ہے،،

زندگی درد ہے،،زندگی اک جزا ہے،،

زندگی دریا ہے،، زندگی پیاس ہے،،

زندگی سخت دھوپ ہے،،ساۓ کی اک آس ہے،،

زنگی سوکھا ایک شجر ہے،،

امید کی چند بوندوں سے کِھل جاتی ہے،،

وقت کے پھیر سے بکھر جاتی یے،،

زندگی ایک خواب ہے،،

زندگی ایک حقیقت ہے،،

زندگی ریت کا گھرونا ہے،،

کوئ کیھل جاتا ہے،،کہ زندگی ایک کھلونا ہے،،

زندگی ایک فلسفہ ہے،،زندگی کوئ قیاس ہے،،

 یا پھر ان سے پوچھو جنہیں ہر طرح سے راس ہے،،

مگر"میں یہ کہتی ہوں،،زندگی ربّ کی اک عطا ہے،،

دنیا عبرت کی جگہ ہے،،زندگی ربّ کی امانت ہے،،

گزارو اسے ایمانداری سے یہی تمہاری ذہانت ہے،،

جب رُکھ موت کی طرف موڑ جاوگے،،

زندگی سے ناطہ توڑ جاو گے،،

خالی ہاتھ  پلٹنا  ہوگا،،

 دنیا کا سب کچھ  دنیا  میں  ہی چھوڑ جاوگے،، ?"

Kinza $ Afzal"🍃

******************

 

Poetry by Kinza Afzal

غرور نہ کر آپنی زات پر اۓ ابنِ عادم،،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مَردکومُردہ ہو نے کے لیۓ لمحہ ایک درکار ہوتا ہے،،۔۔۔۔۔۔

"Kinza Afzal"

***********

کوئ دوست نہیں،،کوئ ہمدرد نہیں،،

میرا دل ہے ریزا ریزا،،میں کیسے کہوں مجھے درد نہیں،،

ہر تعلق کو چھوڑ گۓ،،دل لفظوں سے ہی توڑ گۓ،،

پھر کیسے کہوں کے لہجہ ان کا سرد نہیں،،

"Kinza Afzal"

*************

اک انجانی سی اٹھی ہے دل میں چاہت،،

وہ اس قدر چاہیں کہ ہر حد سے گزر جاۓ،،

چلنے کو دو قدم ساتھ آۓ ساری عمر کا ساتھ نبھا جاۓ،،

وہ دیکھیں سرسری سی اک نگاہ،،

آنکھوں سے دل میں بساجاۓ،،

ہو محبت ہم ہی سے ان کو،،

باقی ساری دنیا کو بھولاجاۓ،،

"Kinza Afzal"

***********

اس شخص کا ساتھ مجھے عطا کر دے،،

یا ربّ مجھے قیدِتنہائ سے رہا کر دے،،

وہ چاہے مجھے اتنا کہ دنیا بھلا دے،،

محبت کی ایسی وہ انتہا کر دے،،

"Kinza Afza"

*************