یہ
سلسلہ ہے ربّ نے بنایا"
عورت
کی ہے عورت سے دشمنی،،
مرد
کی مرد سے ہے جنگ،،
مرد
کو عورت سے ہے نفرت،،
عورت
ہے مرد سے تنگ،،
یہ
جو نظامِ زندگی خدا نے چلایا ہے،،
یہ
جو گھیل دنیا کا ربّ نے بنایا ہے،،
یہ
سلسلہ کیسے چل پاۓ
گا،،
اگر
ہر طرف مقابل انا پرست آ جاۓ
گا،،
سنو"بت
آنا کا گراو،،
سلسلہِ
زندگی کو سکوں سے چلاو،،
مرد
کا رتبہ ہے اگر اعلیٰ،،
عورت
کی زمداریوں کو ہے مرد کے کاندھے پہ ڈالا،،
نا
رتبہ محرم کا بھول جاو،،
نہ
عورت کو پاوں کی جوتی بناو،،
نا عورت سے عورت دشمنی لگاۓ،،
نا
مرد سے مرد جنگ حسد کی چلاۓ،،
یہ
رشتے سب ہے خدا نے بناۓ،،
یہ
جو سلسلے ہیں دنیا کے چلاۓ،،
انہیں
ایمانداری سے نبھاو،،
نہ
دشمنی تم آپس میں لگاو،،
نہ
نفرت حسد دل میں ہو،،
نہ
طنز کے تیر تم برساو،،
نظامِ
زندگی خدا ہی چلاۓ
گا،،
جو
نصیب میں ہے مل ہی جاۓ
گا،،
نہ
حق کسی کا تم کھاو،،
نہ
دل یونہی کسی تم جلاو،،
یہ
سلسلے ہیں ربّ نے بناۓ
سارے،،
ہیں
یہ رشتے ناتے سبھی پیارے،،
"Kinza Afzal"
***************
No comments:
Post a Comment