*حاصل مگر لا حاصل*
*شاعرہ : حفصہ عمر*
ساتھ
جس کا میں نے ہر مشکل میں دیا
وہ
میری مشکل میں مجھے چھوڑ گیا
میں
نے جب بھی کسی پر بھروسہ کیا
وہ
شخص میرا بھروسہ توڑ گیا
کبھی
تو شانہ بشانہ پھرتے تھے ہم
وہ
اج مجھے دیکھ کے راستہ مڑ گیا
بناتی
رہی اسے جب وہ ناراض ہوتا تھا
اج
میں روٹھی تو ناطہ توڑ گیا
دن
گزرتے گئے اور میں سہتی رہی
وہ
جاتے ہوئے مجھے مضبوط بنا گیا
سہ
لیتی ہوں ہر بات کرتی ہوں حوصلہ
اس
شخص کا دھوکہ مجھے ہمت دے گیا
اس
دن کے بعد رب سے ناطہ جوڑ لیا
وہ
شخص مجھے رب کے قریب کر گیا
کسی
پر بھروسہ نہیں کرتی اب
وہ
شخص مجھے اتنا حوصلہ دے گیا
زندگی
بھر ساتھ نبھانے کا کہہ کر
وہ
شخص مجھے اندھیروں میں جھونک گیا
میں
جی لوں گی اب نڈر ہو کر
میرا
دل اس بات کی گواہی دے گیا
No comments:
Post a Comment