affiliate marketing Famous Urdu Poetry: October 2025

Wednesday, 8 October 2025

Ghazal by Muhammad Salman

رویوں سے نہ لہجوں سے نہ پُر تاثیر باتوں سے

یہاں پہچان بنتی ہے تو پیسوں اور اثاثوں سے

 

نہ اخلاصِ تعلُّق سے نہ ہی اُلْفت کے نعروں سے

یہاں قیمت ہے لوگوں کی فقط اونچے نصابوں سے

 

وفا، اخلاق، سچائی نہیں ہے اہمیت ان کی

تعلُّق بن رہا ہے بنگلوں سے اور کاروں سے

 

نہ صورت سے نہ سیرت سے نہ اخلاقِ جمیلہ سے

یہاں توقیر جمتی ہے فقط اونچی جنابوں سے

 

نہ ہمدردی، نہ قربانی، نہ خدمت کے وسیلوں سے

یہاں عظمت بھی ملتی ہے تو محفل کے خطابوں سے

 

یہاں اخلاق ہارے ہیں، یہاں کردار ہارے ہیں

یہاں معیار ہوتا ہے تو سونے کے سرابوں سے

 

🖊️ محمد سلمان

**************

Sunday, 5 October 2025

Ghazal by M. Salman

اجڑے اجڑے چمن میں شباب آ گیا

جب اچانک وہ حضرت جناب آ گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

دل کو تسکیں ملی، آنکھ تاباں ہوئی

سامنے  جب  وہ  نازک  گلاب  آ  گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

ہو گئی ختم تب، حُسن کی داستاں

جب نظر میں رُخِ ماہ تاب  آ گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

وہ ملا جب تو محسوس مجھ کو ہوا

ساری  غزلوں  کا  لُبِّ  لُباب  آ  گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

ہلکی  ہلکی  خلش  پھر  محبت  بنی

روز و شب میں مرے پھر عذاب آ گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

جب سے دیکھا ہے اُس کو اُسی وقت سے

زندگی   میں   محبت   کا   باب   آ  گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

پہلی پہلی نظر میں جو پیدا ہوئے

ان سوالوں کا دلکش جواب  آ گیا

💐💐💐💐💐💐💐💐

اب تو ہم بھی غزل گوئی کرنے لگے

جب سے دل میں وہ عزت مآب آ گیا

💐💐💐💐💐💐

🖋️محمد سلمان

******************

محبت کی شمع جلنے لگی ہے

دلوں میں روشنی پلنے لگی ہے

💐💐💐💐💐💐💐💐

سہانا ہو رہا ہے دل کا موسم

ہَوائے عشق جو چلنے لگی ہے

💐💐💐💐💐💐💐💐

امیدِ سحر روشن ہو رہی ہے

اداسی شام کی ڈھلنے لگی ہے

💐💐💐💐💐💐💐💐

ترے دیدار سے دنیا کی ہر شے

بجھے دل کو بھلی لگنے لگی ہے

💐💐💐💐💐💐💐💐

نظر کے خواب رنگیں ہو رہے ہیں

وہ ہلکی سی خلش بڑھنے لگی ہے

💐💐💐💐💐💐💐💐

تری یادوں سے دل مہکا ہوا ہے

تمنا کی کلی پھلنے لگی ہے

💐💐💐💐💐💐💐💐

خوشی کا راستہ جو مل رہا ہے

عجب سی کیفیت ہونے لگی ہے

 

M. Salman

***************

Saturday, 4 October 2025

Yeh gul e khar kese Ghazal by Hafiza Shabana Nawaz Amber

یہ سبزہ ،یہ کلیاں یہ گل خار کیسے

ہواؤں میں بستے یہ انبار کیسے

 

ثمن کو کہا تھا کہ عنبر ہی برسے

تو پھر آتشوں میں یہ  انبار کیسے

 

ضروری نہیں ہے کہ یکساں رہے سب

مگر پھر بھی یکساں یہ اظہار کیسے

 

قلم کو سیاہی ہے درکار لیکن

نہ عنوان سمجھیں تو اشعار کیسے

 

حافظہ شبانہ نواز عنبر

************

Sadaey jehad Ghazal by Umme Habiba

*غزل:

* صدائے جہاد*

 

اٹھو مسلمانو! وفا کا علم تھام لو، جہاد کرو

لہو کی صدا میں، خلوصِ قلم تھام لو، جہاد کرو

 

جو رب کے نبی کی اُمت ہو، خوابیدہ کیوں؟

رسالت کے آئین کا اب بھرم تھام لو، جہاد کرو

 

زمینِ انبیاء کا مقدس محافظ بنو

وصیت کا تم پر ہے یہ کرم، تھام لو، جہاد کرو

 

غزہ کی ہر آہ، ہے تم پہ امانت بنی

بھائی کی صدا ہے، اسے ضَم تھام لو، جہاد کرو

 

اگر غیرتِ دیں ہے باقی تو یہ وقت ہے

نفس پر نہ اب اور ظلم تھام لو، جہاد کرو

 

حیا کی صدا دے رہی ہے تمہیں ہر صدا

عصمت کا چہرہ ہے غم تھام لو، جہاد کرو

 

کیا کل نبی کو دکھاؤ گے خاموش منہ؟

عذابوں سے بہتر ہے رَحم تھام لو، جہاد کرو

 

بس اب نہ کوئی تاخیر، نہ حجت بچی

صلابت سے اُمت کا دم تھام لو، جہاد کرو

 

ام حبیبہ

*************