شکایت
کبھی
جو لوٹ آؤ تو شکایت کیا
کریں
گے ہم
وفا
کا ذکر وہ مل بیٹھ کے کرنی تھیں جو باتیں
اب
ایسے تذکرے تو یار تم سے نہ کریں گے ہم
کبھی
آؤ کبھی جاؤ کبھی یوں دل کو بہلاؤ
ایسے
راستوں پر اب تو نہ چلا کریں گے ہم
توڑ
کر تعلق تیری یاد، تیرے سائے سے
خود
کو نئے سرے سے جوڑا کریں گے ہم
از
قلم: Akira
**************
No comments:
Post a Comment