قابل ِجرم بھی نہی ہیں وہ
قابل ِمعافی بھی نہی
قابل ِسزا بھی نہی ہیں وہ
قابل ِتلافی بھی نہی
قابل ِقید بھی نہی ہیں وہ
قابل ِرِہا بہی نہی
قابل ِمحبت بھی نہی ہیں وہ
قابل ِنفرت بھی نہی
قابل ِچاہت بھی نہی ہیں وہ
قابل ِراحت بھی نہی
قابل ِتصور بھی نہی ہیں وہ
قابل ِدیدار بھی نہی
قابل ِقرار بھی نہی ہیں وہ
قابلِ اظہار بھی
نہی
کچھ تو ہیں اس قابل
کہ
قابل ِانکار بھی
نہی ہیں وہ
سعدیہ ناز
No comments:
Post a Comment