affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Farhat Abbas Shah
Showing posts with label Farhat Abbas Shah. Show all posts
Showing posts with label Farhat Abbas Shah. Show all posts

Friday, 28 October 2016

Farz kro


فرض کرو

 تمہیں مرے ہوئے ایک سال ہو گیا
کسی دن فرض کرو
کہ تمہیں مرے ہوئے ایک سال ہو گیا ہے
ایک پل، ایک دن یا ایک مہینہ بھی فرض کیا جا سکتا ہے لیکن احتیاطاً
ایک سال ہی سہی
فرض کر لو تو کسی عام آدمی کا بھیس بدل کر
اپنے گھر یا اپنے شہر جاؤ
اور لوگوں میں بیٹھ کر اپنا ذکر کرو
اور دیکھو
کہ تم جو ایک مشہور آدمی تھے اور کافی لوگوں میں مقبول بھی
تمہاری موت کے بعد
لوگ جو تمہیں بمشکل یاد رکھے ہوئے ہیں
تمہارے بارے میں گفتگو کرنے میں ذرا بھی دلچسپی محسوس نہیں کرتے
جو جو شخص
تم سے پیار کرتا تھا اتنا
کہ پل بھر کی جدائی بھی اسے عذاب لگتی تھی
اور اس وقت تک کھڑا رہتا تھا
جب تک تم اپنی نشست پر بیٹھ نہیں جاتے تھے
اور کبھی تمہاری آواز سے
اپنی آواز بلند نہیں ہونے دیتا تھا
اب اس کے پاس اتنا وقت نہیں
کہ کہیں بیٹھ کے چند گھڑیاں تمہارے ساتھ بیتے ہوئے لمحات یاد کر سکے
پھر وہاں سے آگے چلو
اور کسی ایسے آدمی کو تلاش کرو
جو تمہاری شاعری پہ دل و جان سے فدا ہو
اور تمہارا اتنا معتقد ہو
کہ ہمہ وقت ہاتھوں میں تمہاری کتابیں اٹھائے
اور ہونٹوں پر تمہارے شعر سجائے پھرتا ہو
لوگوں کو
دن رات تمہاری نظمیں سناتا تھکتا نہ ہو
تم اس سے ملو
اور اس سے گزارش کرو
کہ وہ تمہیں تمہاری نظمیں سنائے
اور تمہارے بارے میں اپنے خیالات اور اپنی معلومات کا اظہار کرے
وہ تمہاری بات سنتے ہی تمہیں اپنے پاس بڑے احترام سے بٹھا لے گا
اور بڑی خوشی اور گہری دلچسپی سے تمہیں تمہاری ساری شاعری سنا ڈالے گا
اور کہے گا
"فرحت شاہ ایک عظیم شاعر تھا
اس کی شاعری پڑھ کے ہوں لگتا ہے
جیسے اس نے لوگوں کے دلوں اور روحوں کے اندر اتر کے شاعری کی ہو
مجھے تو اس کی شاعری سے عشق ہے
یوں لگتا ہے جیسے اس نے سارا کچھ خود میرے متعلق ہی لکھ ڈالا ہے
میرے دل کا عالم اور حالات زندگی
بالکل ایسے ہی ہیں جیسے اس نے لکھا ہے
اس کی ایک ایک سطر پڑھتے ہوئے
مجھے یہ لگتا ہے کہ یہ بات تو میں خود کہنا چاہتا ہوں"
وہ شخص تمہیں بتاتا جائے گا ایسی ہزاروں باتیں
جن میں تمہارا کم اور اس کا اپنا حوالہ زیادہ ہو گا
ہاں صرف ایک سال بعد
تم جس کسی سے بھی ملو گے
جس سے بھی اپنے بارے پوچھو گے
صورت حال مختلف نہیں ہو گی
گویا تمام باتیں کسی زندہ آدمی کے لیے جاننا تقریباً ناممکن ہے
لیکن پھر بھی
کسی دن تم فرض تو کرو
کہ تمہیں مرے ہوئے ایک سال ہو گیا ہے
اے میرے گمنام اور اجنبی فرحت شاہ

فرحت عباس شاہ

Saturday, 11 June 2016

اے نیل گگن

مت بول پیا کے لہجے میں (مکمل نظم)
-
اے شام
مجھے برباد نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
اے شام
عجیب سی ویرانی
مرے سینے میں آباد نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
اے شام
کئی سو صدیوں کے
قیدی بیچارے اشکوں کو
مری آنکھوں سے آزاد نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
مت بول پیا کے لہجے میں

اے وقت
تو ایسا کام نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
اے وقت
پرائی دنیا میں
مرے ہر سُو ہجر کی شام نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں

اے وقت
زمانہ ظالم ہے
تو بیچ ہر اک چوراہے کے
مرے پیا کو یوں بدنام نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
مت بول پیا کے لہجے میں
اے رات نگر ویران نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں

اے رات
سکوت ہے پہلے ہی
اس دل۔۔۔ زخموں کے دریا میں
اب اور اسے سنسان نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں

اے رات
میں دکھ کا مارا ہوں
کوئی وصل وصال بشارت دے
یہ ہجر مرا ایمان نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
کوئی نور کرن
کوئی دیپ جلا
مجھے پیا کی اپنی رس کی بھری
میٹھی دلدار آواز سنا
مرا یوں تاریک جہان نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
مت بول پیا کے لہجے میں

اے بادِ صبا
خاموش گزر جا باغوں سے
مت بول پیا کے لہجے میں
ہمیں خوف آتا ہے داغوں سے

اے نیل گگن
تری وسعت وصف سہی تیرا
میں پنچھی، بادل، سیّارہ، پورن ماشی
میں بچھڑے یار کا متلاشی
اے نیل گگن
ترے قریہ قریہ اڑنا مرا دیوانہ پن
مت بول پیا کے لہجے میں
اے کہکشاں
تری چمک دمک
مرے پیا کی لانبی پلکوں کی بس ایک جھلک
بس ایک جھلک مرے پیا کے نوری ماتھے کی
مرے دل کو کچھ کچھ ہو جاتا ہے فوراً ہی
مجھے تری صدا ہی کافی ہے
مت بول پیا کے لہجے میں
بے چین ہوا
مت چھُو مجھ کو
مرے زخم نہ کھلنے لگ جائیں
میں جن باتوں کو بھول چکا
اور چھوڑ چکا ہوں مدت سے
آآ کے نہ ملنے لگ جائیں
بے چین ہوا
مت بول پیا کے لہجے میں
مرے کان نہ جلنے لگ جائیں
مرے ہونٹ نہ سلنے لگ جائیں

بے چین ہوا
مت دیکھ مجھے
مت دیکھ مجھے کسی نابینا کی نظروں سے
مرے ہونے پر یوں ظلم نہ ڈھا
بے چین ہوا

بے چین ہوا
اُسے یاد نہ کر
اُسے دھیرے دھیرے یاد نہ کر
وہ یاد آیا
تو آنکھیں اپنی آئی پر آجائیں گی
پھر دریا کے دھاروں کی طرح
جانے کب تک نیر بہائیں گی
بے چین ہوا
نیندیں نہ اُڑا
مرے جیون جوگ کو جوگ سمجھ
بے چین ہوا مرا سوگ منا
مرے دل کے روگ کو روگ سمجھ
میں پہلے ہی بے کل ہوں بہت
پانی سے بھرا بادل ہوں بہت
اور رونے میں جل تھل ہوں بہت
بے چین ہوا
بے چین ہوا
مرے پاس نہ آ
مرا دل نہ جلا
مت بول پیا کے لہجے میں

بے چین ہوا
مت چھیڑ مجھے
مرے ساتھ عجیب فریب نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
میں شہر میں جتنا تنہا ہوں
اتنا ہی رہنے دے مجھ کو
مری غم کے سفر سے جان چھڑا
یہ سفر مری پازیب نہ کر
بے چین ہوا
مجھے چھینٹے مار نہ بارش کے
مجھے اتنا رمز شناس نہ کر
میں ہوں تو مجھ ہی کو رہنے دے
مری آس امید اُداس نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں

اے رُت مستانی
ظلم نہ کر
مت بول پیا کے لہجے میں
مری روح کا سارا بنجر پن
مری ویرانی
کہاں انجانی ہے پیا کی ہجر کہانی سے
میں کس کے دوارے جا بیٹھوں
میں کس سے پوچھوں اس کا پتہ
اے رُت مستانی
پیا بنا ہے ساری دنیا بیگانی
مت بول پیا کے لہجے میں
مرے جذبوں کو مہمیز نہ کر
احساس کو اور بھی تیز نہ کر
مرے غم کی فصلوں کے کارن
دِل کی مٹی زرخیز نہ کر
مرے پاس نشانی یہی تو ہے
آواز اُداس ہواؤں کی
مری لُوں لُوں نے ہے پہچانی
مت بول پیا کے لہجے میں
-
فرحت عباس شاہ

Thursday, 26 May 2016

Tera Hiojar Bara Badzaat.



ترا ہجر بڑا بدذات


مرے پیڑ گئے سب جل
مرے سوکھ گئے سب پھل
مرے سپنے ہو گئے شل
کوئی بھیج دکھوں کا حل
مرے اجڑ گئے سب شہر
مری رگ رگ اندر زہر
مرے دل کے اندر تھل
مری آنکھوں میں برسات
ترا ہجر بڑا بدذات
میں پھرا بہت گھر گھر
کوئی کھلا ملا نہ در
ابھی اڑتا اور مگر
مرے زخمی ہو گئے پر
مرے کالے ہوئے نصیب
مرے حصے آئی صلیب
مرے دل سے جائے نہ ڈر
مرے سر سے کٹے نہ رات
ترا ہجر بڑا بدذات
جب بدل گئے حالات
لگی قدم قدم پر گھات
ہر سمت بکھر گئے پات
ہم مَلتے رہ گئے ہاتھ
تری چاہ میں چھوڑا جھنگ
تری خاطر ہوئے ملنگ
تری خاطر بدلی ذات
کیا سورج کو بھی رات
ترا ہجر بڑا بدذات سجن
ترا ہجر بڑا بدذات

Wednesday, 25 May 2016

بدل گئے مرے موسم، تو یار اب آئے

بدل گئے مرے موسم، تو یار اب آئے

غموں نے چاٹ لیا، غمگسار اب آئے


یہ وقت اس طرح رونے کا تو نہیں، لیکن

میں کیا کروں، کہ مرے سوگوار، اب آئے


وہ دھوپ دھوپ میں ہی ہو گیا بسر، چپ چاپ

شجر شجر پہ مرے _______ برگ و بار اب آئے


وہ جن پہ دھوکہ سا جھیلا تھا، ہم نے منزل کا

وہ قافلے تو __________ سرِ راہ گزار، اب آئے


نہ ڈالیوں پہ کوئی پھول ہے، نہ ہونٹوں پر

مزہ تو جب ہے کہ ______ بادِ بہار، اب آئے


فرحت عباس شاہ

Friday, 13 May 2016

اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا

 

 

 اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا

 

اس کی آواز کا منتظر تھا نگر ، چاند خاموش تھا

 

کون تھا جس کی آہوں کے غم میں ہوا سرد تھی شہر کی

 
کس کی ویران آنکھوں کا لے کے اثر، چاند خاموش تھا

 
وہ جو سہتا رہا رت جگوں کی سزا چاند کی چاہ میں

 
مرگیا تو نوحہ کناں تھے شجر، چاند خاموش تھا

 
اس سے مل کے میں یوں خامشی اور آواز میں قید تھا

 
اک صدا تو مرے ساتھ تھی ہم سفر ، چاند خاموش تھا

 
کل کہیں پھر خدا کی زمیں پر کوئی سانحہ ہوگیا

 
میں نے کل رات جب بھی اٹھائی نظر ، چاند خاموش تھا

Wednesday, 11 May 2016

بے اعتبار وقت پہ جھنجھلا کے رو پڑے


بے اعتبار وقت پہ جھنجھلا کے رو پڑے

کھو کر کبھی اسے تو کبھی پا کے رو پڑے


خوشیاں ہمارے پاس کہاں مستقل رہیں

باہر کبھی ہنسے بھی تو گھر آکے رو پڑے


کب تلک کسی کے سوگ میں روئیں گے بیٹھ کر

ہم خود کوکتنی بار یہ سمجھا کے رو پڑے


فرحت عباس شاہ


لبوں پہ گیت تو آنکھوں میں خواب رکھتے تھے


لبوں پہ گیت تو آنکھوں میں خواب رکھتے تھے

کبھی کتابوں میں ہم بھی گلاب رکھتے تھے


کبھی کسی کا جو ہوتا تھا انتظار ہمیں

بڑا ہی شام وسحر کا حساب رکھتے تھے


فرحت عباس شاہ

Saturday, 16 April 2016

پھر تِرے ہجر میں بہے آنسو

پھر تِرے ہجر میں بہے آنسو
ہائے میرے رہے سہے آنسو


آنکھ میں بھی کبھی نہیں آئے
دل سے جاتے کہاں رہے آنسو


آنکھ اپنی جگہ رہی دکھ میں
دل نے اپنی جگہ سہے آنسو


لاکھ روکوں مگر نہیں رکتے
ہو بہو آپ پر گئے آنسو


اُس نے جب مجھ کو کہہ دیا صحرا
پھر تو ایسے مِرے بہے آنسو


ہم تو چُپ ہو گئے مگر فرحت
دیر تک بولتے رہے آنسو


فرحت عباس شاہ

Wednesday, 13 April 2016

تم جانا چاہتے ہو تو جاؤ

 
تم جانا چاہتے ہو تو جاؤ
آسمانوں پر تو آؤ گے ہی نا
اماوس کی بیمار راتوں کے علاوہ

رات کے ماتھے کا ٹیکہ بن کے
یا آسمان کے کانوں کا بالا پہن کے
میرے گھر کی دیوار پر سے بھی گزرو گے
جنگل میں بھی جا ٹھہرو گے
جھیل میں اترو گے
دل کی شاخوں سے الجھتے پھرو گے
میری بینائیاں تمہیں چھو آئیں گی
پلکیں تمہارے چاروں طرف پھیلے ہوئے نور کو بوسہ دیں گی
میری روح تمہیں اپنی گود میں بھر لے گی
ہوا لوری سنائے گی
تمہیں نیند آجائے گی
اور مجھے قرار آجائے گا
اگرچہ تمہارے بغیر
اور تمہارے بعد
میری زندگی اماوس کی وہ رات بن جاتی ہے
جس میں کوئی شے سانس کو اندر جکڑ لیتی ہے
اور دل کو مسلنا شروع کر دیتی ہے
آنکھوں میں تاریکیاں اتر آئی ہیں
اور روح دھند سے بھر جاتی ہے
لیکن پھر بھی
اگر تم جانا چاہتے ہو تو چلے جاؤ
آسمانوں پر تو آؤ گے ہی نا
-
فرحت عباس شاہ

میں یہاں اور تو وہاں جاناں

میں یہاں اور تو وہاں جاناں
درمیاں سات آسمان جاناں
ہم نہیں ہوں گے اور دنیا کو
تو سنائے گا داستاں جاناں
دیکھنے میں تو کچھ نہیں لیکن
اک زمانہ ہے درمیاں جاناں
رو رہے پرند شاخوں پر
جل گیا ہو گا آشیاں جاناں
اور اک محبت میرا اثاثہ ہے
اور اک ہجر بہ کراں جاناں
یہ تو سوچا نہ تھا کبھی آنسو
ایسے جائیں گے رائیگاں جاناں
میں تیرے بارے میں کچھ غلط کہہ دوں
کٹ نہ جائے میری زباں جاناں

فرحت عباس شاہ

Thursday, 24 March 2016

جو اس کے چہرے پہ رنگ حیا ٹھہر جائے



جو اس کے چہرے پہ رنگ حیا ٹھہر جائے
تو سانس، وقت، سمندر، ہوا ٹھہر جائے
وہ مسکرائے تو ہنس ہنس پڑیں کئی موسم
وہ گنگنائے تو باد صبا ٹھہر جائے
سبک خرام صبا چال چل پڑے جب بھی
ہزار پھول سر راہ آ ٹھہر جائے
وہ ہونٹ ہونٹوں پہ رکھ دے اگر دم آخر
مجھے گماں ہے کہ آئی قضا ٹھہر جائے
میں اس کی آنکھوں میں جھانکوں تو جیسے جم جاؤں
وہ آنکھ جھپکے تو چاہوں ذرا ٹھہر جائے

Sunday, 1 November 2015

آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ



آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ

عمر گزری تجھے دیکھے ہوئے بہلائے ہوئے
یاد ہے؟
ہم تجھے دل مانتے تھے
اپنے سینے میں مچلتا ہوا ضدی بچہ
تیرے ہر ناز کو انگلی سے پکڑ کر اکثر
نت نئے خواب کے بازار میں لے آتے تھے
تیرے ہر نخرے کی فرمائش پر
ایک جیون کہ تمناؤں کی بینائی سے
ھم دیکھتے تھکتے ہی نہ تھے
سوچتے تھے ایک چھوٹا سا نيا گھر
نيا ماحول محبت کی فضا
ھم دونوں
اور کسی بات پر تکیوں سے لڑائی اپنی
پھر لڑائی میں کبھی ہنستے ہوئے رو پڑنا
اور کبھی روتے روتے ہنس پڑنا
اور تھک ہار کے گر پڑنے کا مصوم خوش بخش خیال
یاد ہے؟
ہم تجھے سکھ جانتے تھے
رات ہنس پڑتی تھی بےساخته درشن سے تیرے
دن تیری دوری سے رو پڑتا تھا
یاد ہے؟
ہم تجھے جاں کہتے تھے
تیری خاموشی سے ہم مرجاتے
تیری آواز سے جی اٹھتے تھے
تجھ کو چھو لینے سے اک زندگی
آ جاتی تھی شریانوں میں
تھام لینے سے کوئی شہر سا بس جاتا تھا ويرانوں میں
یاد ہے؟
ہم تجھے ملنے کے لیے وقت سے پہلے پہنچ جاتے تھے
اور ملاقات کے بعد ہم بہت دیر سے گھر آتے
تو کہتے کہ ہمیں کچھ نہ کہو ہم بہت دور سے گھر آئے ہیں
اس قدر دور سے آئے ہیں کہ شاید ہی کوئی آ پائے
یاد ہے؟
ہم تجھے بھگوان سمجھتے تھے مگر کفر سے ڈر جاتے تھے
تیرے چھن جانے کا ڈر ٹھیک سے رکھتا تھا مسلمان ہمیں
آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ
تیرے بھولے ھوئے رستوں پہ
لیے پھرتا ہے ایمان ہمیں
اور کہتا ہے کہ پہچان ہمیں
یاد ہے۔۔۔!
ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے۔۔۔!!
آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ
فرحت عباس شاہ

Thursday, 29 May 2014

Tum Ne Dekha Hai Mujhe

Tum Ne Murjhaaye Hue Phool Kabhi Dekhe Hain

Dil Ki Qabron Pe Pare......

Hijr Ki Laash Ki Aankhon Pe Dhare

Tum Ne Uktaaye Hue Khuwab Kabhi Dekhe Hain

Dard Ki Palkon Se Lipte Hue

Ghabraaye Hue

Tum Ne Be-Chain Duaaen Kabhi Dekhi Hain

Mohabbat Ke Kinaaron Pe Bhatakti Phirti

Tum Ne Dekha Hai Mujhe

Kiya Kabhi Dekha Hai Mujhe

(Farhat Abbas Shah)

Thursday, 2 January 2014

Milo Hum Say K Hum Bichray Hue Hain

Milo Hum Say K Hum Bichray Hue Hain
Hmaaray Khwaab Aankhon Say Juda Hain
Tabeer Jeewan Say
Hmaaray Aanso'on Main Aarzo'on Ki Kasak Wesi Nahi Ab
Dilon Main Dard Bhi Pehlu Badal Kar Aur Ban Beitha
Hmaari Shaam Ab Roe To Palkon Say Judaayi Ki Jaga Maayosiyon Ka Ghum Tapakta Hai
Hmara DiL,Dil_E_Wieraan Ho Kr Bhi Kisi K Dard Ki Khwahish Nahi Karta
Milo Hum Say_____________
Hmara Haal Deikho
Mohabbat K Mraahil Jis Tarha Say Sir Kiye Hum Nay
Lahu Ko Bhi Paseena A Gaya Aksar
Hmaaray Cheithrray Pagal Hawa Jaisay Urra Laati  Thi Basti Say
Shab_E_Heiraan Say Poucho
Shab_E_Wieraan Heirat Say Humain Takti To Kehti
Mujtama Ho Kar Yahan Say Laot Aakhir Kyun Nahi Jaatay
Milo Hum Say_____________
Humain Tanhaayi Kehti Hai
Mujhay Bhi Saath He Rakho
Humain Tanhaayi Yeh Kehti Hai Aur Daaman Pakar Kar Saath Chal Parti Hai Basti Main
Wo Jis Shab
Tum Nay Aaanay Ka Kaha Leikin Nahi Aaye
Usi Pal Say Sitaaray Raat Say Bicchray Hue Hain
Aur Kayi Jangal Bhari Barsaat Say Bicchray Hue Hain
Ab Kahan Ho Tum?
Milo Hum Say,Milo Hum Say_______________
Hum Apni Zaat Say Bicchray Hue Hain
Haan Milo Hum Say
Humain Zakhmi Tamanaon K Afsurda Ghulaafon Aur Rida_E_Karb Main Paala Gaya Hai
Aur Hmaari Parwarish Jis Hijar K Haathon Hui Hai
Umar Say Be_Saaiebaani K Katehray Main Khara Apn Safayi Day Raha Hai
Jo Adaalat Mar Chuki Ho
Us Adaalat Main Kisi Ki Kon Sunta Hai
Ya Aakhir Kon Sun Sakta Hai Aisay Main
Jahan Khud Muddaii Mulzim Ho
Aur Ilzaam Ka Matlab Jahan Bus Jurm Ho
To Faislay Main Dair Kaahay ki
Milo Hum Say___________
Humaaray Faislay Bhi Ho Chukay Hain Bin Gawaahon K
Faqat Taqdeer Ki Maani Gayi Hai
Hum Muqadar K Sitaaray Say Giray
Umeed Ki Ujrri Hui Shaakhon Pay Latkay Haath Aur Paon Hilaatay Ja Rahay Hain
Hum Yehi Kuch Hain
Humaaaray Naam Jin Teeilon Pay Koi Dhoop Likh Kar Gayi Thi Jal Chukay Hain Aur
Humara Rizq Jin Raston Pay Koi Bhook Pheila Kar
Humaari Kaawishon Par Hans Gayi Thi
Hum Wohi Kuch Hain_______
Humain Ab Aakhri Lamhay Kisi Dehleez Par Aankhain Bichaanay Do
Ana Nay Kab Nahi Torra Humain
Ab Aakhri Lamhay Kisi Dehleez Par Aankhain Bichaanay Do
Humain Milnay Milaanay Do
Milo Hum Say_______________
Humaaray Dard Say Kheilo
Humain Laachaar Rehnay Do
Meri Jaan Tum Sitaaray Torr Laanay Ki Jahan Bhi Baat Kartay Ho
Humaaray Haath Rotay Hain
Humara DiL Bhi Rota Hai
Tumhaaray Bhol_Pan Ki Shaklain Ya Mushkilon Ka Bhol_Pan
Aksar Humain Beimaar Rakhta Hai__________
Milo Hum Say Humaari Khaak Raahon Main Urrao
Aur Humaaray Gird Kheilo
Zubaan Par Na Samjh Baaton K Ilzaamaat Ki BoCchaarr Kar Do
Aur Sakoot_E_Zard Say Kheilo
Galay Lag Kar Humaari Khwahishon Ki Barf K Asraat Jheeilo
Aur Saanson Ki Hawa_E_Sard Say Kheilo
Sumandar Paar Karnay Ka Musamam Khwaab Deikhain
Aur Phir Iski Ajab Ta'beer Say Nazrain Chura Lain,Kaisa Lagta Hai?
Hum Apnay Saahilon Par Adh Khilay Jin Baad Baano Saay Bandhay Hain Baadbaan Kab Hain
Saleibon Nay Bhala Kab Kashtiyan Is Paar Lagnay Dein
Humaari Raat Hum Say Baatain Karti Hai To Barsaatain Barasti Hain
Humaari Shaam Tera Naam Leiti Hai To Kitnay Kaam Aa Partay Hain Sir Par
Aur Humaari Doopehar Jitna Safar Kar Lay Kaheen Cchaaon Nahi Milti
Hum Aisay He Hain Saaeibaani K
Milo Hum Say_____
Hum Aisay He Hain Apni Raaiegaani K
Aur Apni Zindgaani K
Milo Hum Say________
Humara Haath Dekho Aur Batao Bhi
Lakeeirain Is Tarha Kab Talak Uljhi Rahain Gi Khusnaseebi Say___Btao?
Kab Talak Ik Doosray Ko Kaat'ti Mit'ti Rahain Gi Bad_Naseebi Ki Siyaahi Say
Humara Is Qadar Weiraan Ho Jana Kabhi Tabdeel Ho Ga?
Humara is Qadar Sunsaan Ho Jana,Ujarr Jana Kabhi Aabaad Ho Ga?
Humaari Khushnumaayi Ki haqeeqat Bhi Humain Maloom Hai
Kaya Sub,Yeh Sub Adaakari Hmesha Jaar_O_Saari Rahay Gi Zindagaani Bhar
Humaari Aankh Hansti He Rahay Gi
Aur DiL Rota He Rahay Ga Kaya?
Youn He Hum Boltay He Jaayein Gay Be-Baat Baaton Par
Magar Andar Koi Chup Saadh K Youn He Humain Takta Rahay Ga Dard Doobi Nigahon Say?
Milo Hum Say________
Hum Ko Kisi Footpath Par Chalta Hua Deikho
Humaaray Muztarib Baazo Khalaa Main Aik Doojay Ki Mukhaalif Simat Uth'tay
Palat'tay Aur Takraatay Hain Aapis Main
K Jesay Hum Khud Apnay Aap Main Jakray Cchurranay Ki Kisi Kamzor Si Ik Kashmakash Main Hon
Humain Deewaar Say Lag Kar Kaheen Beitha Hua Deikho
Udaasi Goad Main Bhar Kar Kisi Gumnaak Afsurda Dili Say Soch Main Doobay
Zamaanay Say Katay,Ujrra Ghironda Lag Rahay Hotay Hain Jab Bhi Hum
Parinday Hum Pay Rotay Hain
Hawaayein Sogwaari Say Humain Sehla Rahi Hoti Hain
Humdardi K Kisi Jazbay Say,Humain Soya Hua Deikho_____
Kabhi Deewaar Par,Kabhi Cchat Par,Kabhi Kursi K Paaiyon Par
Kitaabon Say Atay Table
Qalam ki Cape Ya Guldaan K Sookhay Hue Phoolon Pay Nazrain Ghaarr K
Jaanay Kahan Khoye Hue,Bikhray Hue Rehtay Hain Deewanay
Milo Hum Say________________
Humain Dhoondho
Humain Dhondo K Aksar Hum Khud Apnay Jisam Main Hotay Hue Bhi Door Itni Door
Hotay Hain K Hum Ko Loat Aanay Main Bhi Khaasa Waqt Lagta hai
Hum Apni Zaat Main Kaafi Muyassar Ho K Bhi Kaafi Nahi Hotay
Hum Apnay Zikr Main Miltay Hain Phir Bhi Baat Poori Ho Nahi Paati
Humain Dhoondo________
Hum Apni Shaayeri Main Zara,Zara,Qatra,Qatra But Chukay Hotay Hain
Aur Kisi Kal Ko Tarastay Hain
Humara Markiza Jaanay Kahan Taqseem Kar Bethi Hai Mehroomi
Humara Daaira Tanhaaiyon Nay Torr Daala Hai
Humain Be-Simaton Nay Is Tarha Say Morr Dala Hai K Ab Koi
Ta'aiyun He Nahi Baaqi
Humara Naqsh_E_Pa Tak Khaak Nay Aisay Ulat Maara Hai Jaisay
Badnaseebi Mehnatoon K Saath Koi Haath Karti Hai
Humain Dhoondo_____________
Humain Chehra Badalnay Main Mahaarat Hai
Hum Apnay Dard Ko,Ehsas Ko,Jazbay Ki Komalta Ko
Apni Naram Khooni Ko
Hum Apnay Soz Ko Aankhon Say Zaahir Kyun Krain
Apni Karaahon Ko Zubaan Par Kis Liye Laayein
Hum Apnay Aansuon Ko Apnay Apnay Rukhsaaron Par Aakhir Kyun Barasnay Dain
Zamaana To Zamaana Hai
Hum Apna Aap Aakhir Kyun Karain Is K Hawaalay
Aur Kyun Kar Sonp Dain Is Ko Dil_O_Jaan Raakh Kr Dainay
Sub Kuch Raakh Kar Dainay Ko
Aakhir Kyun Karain Is K Hawaalay Rooh Bhi Apni
Milo Hum Say_______
Humaray Shehar Main Aao
Bohat Aaram Hai,Khushiyon Ki Khwahish Khoon Roti Hai
Bohat He Aman Hai,Qaatil Sakoon Main Hai,Unhain Poora Tahafaz Hai
Milo Hum Say_____
Humaaray Shehar Ki Galiyan Humaari Dard Say Bhoojal Wareedon Ki Tarha Har_Su Bohat
Weiraan Pheili Hai
Humaaray Chok Aaaye Din Kisi Ki Laash Par Maatam K Markaz Hain
Humaaray Shehar K Baazaar Ik Doojay Ki Jeibain Kaatnay Ki
Tarbeeyat Gaahain Banay Maqsad Main Pooray Hain
Humaray Ghar Humain Heiraan_O_Weiraani Say Taktay Hain To Lagta Hai
Humaaray Aur In K Darmiyaan Kuch Wehshiyana Si Ajab Ik Ajnabiyat Hai
Humaray Shehar K Gulshan Mohabbat Karnay Waalon Ki Bjaaye Aur Logon Say Bharay Rehtay Hain Aksar He
Wahan Mil Kar Beithna Ik Doosray Say Piyaar Ki Baatain Nahi Mumkin
Bohat Khof Ata Hai
Wahan Pairron Pay Koyal Ki Jaga Kaway Hain
Kou Kou Ki Jaga Par Kaayein Kaayein Ki Sadayein Reh Gayi Hain Dil Jalaany Ko
Humaray Shehar Ki Ik Ik Sarak Par Moat Chalti Hai
Kayi Galiyan To Qadmon Ko Gawaara He Nahi Karti
Dukaano Par Subhi Ashiya Humari Aarzu Par Lipakti Hain,Cchipat'ti Hain
Ta'aluq Main Bharay Bazaar Be-Zaari Say Aagay Barh Nahi Saktay
Hujom_E_Be_Kraaan Be-Taab Bhaga Phir Raha Hai
Raaston Ki Badshagooni Par
Wasaayeil K Masaayeil Main Ghiray Hum Apnay Seenay Main Kisi Bhi Dard K Saaail Say Munkir Hain
Milo Hum Say________
Magar Kuch Dard Say Taakay Humaari Roshni Roshan Rahay
Warna Andheira He Andheira Hai
Humaaray Shehar Main Aao
Tumhain Taarikiyan Sehnay Ki Aadat Daal Dain Gay Hum
Milo Hum Say_______
Humain Aizaaz Haasil Hai
Hum Apnay Zakham Shaano Par Sajaaye
Shaan Say Phirtay Hain Basti Main
Humaaray Zakham Zinda Hain
Kisi K Aib Ki Jhooti Gawaahi Par Nahi Maaail
Kisi K Jhoot Ki Ba_Barkati K Bhi Nahi Qaail
Mohabbat Nay Waqtan Fa_Waqtan Jis Tarha Charkay Lgaaye
Aur Wafa Nay Khoon Ro Ro Kar Jo Sub Say Waaday Nibhaaye
Zakham Ban Ban Kar
Humaari Sur_Khuruui K Silay Main Parwarish Paatay Rahay Hain
Ab Hum Apni Be_Qaraari Par Bohat Khush Hain
Kasak Suchi Ho Aur DiL Main Kaheein Koi Siyaah Kaari Na Bethi Ho
To Laachaari Nahi Aati
Humaaray Zakham Taaqat Hain_______
Humain Taareek Raston Par Diye Bun Bun K Aagay He Barhaatay Hain
Humain Aizaaz Haasil Hai
Humaaray Zakham Suchay Hain
Khud Apnay Aap Ko Bhi Mundmil Honay Nahi Deitay
Milo Hum Say__________________________!!

Tuesday, 31 December 2013

Ek Din Chaand Se Bicharna Hai

Ek Din Chaand Se Bicharna Hai

Aankh, Taqdeer Aur Ta’aluq Jo

Jaane Kis Doosre Ke Bas Mai Hain

Saanp Ban Ban Ke Daste Rehte Hain

Apni Saanson Mai Dobte Dil Ko

Chaand Jis Tarz Ka Musafir Hai

Hijr Hi Hai Ke Jo Paraao Mai Hai

Bas Judaai Ko Hai Thehr Jana

Hum To Shikwa Bhi Kar Nahi Sakte

Aur Tanhaaiyon Se Shikwa Kiya

Chaand Be-Chainiyon Ka Mosam Hai

Beet Jane Pe Bhi Hamesha Hi

Apne Aasaar Chor Jata Hai

Yeh Meri Aankh Ke Sulagte Hue

Zard-Ro Aeinon Ki Nam-Naaki

Sab Issi Dard Ki Nishaani Hai

Yeh Mera Be-Sabab Hi Khush Rehna

Sab Issi Gham Ki Azmaish Hai

Ek Khuwahish Hai Jis Ko Marna Hai

Ek Jeewan Jise Ujarna Hai

Ek Din Chaand Se Bicharna Hai

Tuesday, 9 April 2013

Woh mujhse puchti hai

Kaha Mai Ne Kahan Ho Tum

Kaha Mai Ne Kahan Ho Tum

Jawab Aya Jahan Ho Tum

Mere Jeewan Se Zahir Ho

Mere Gham Mai Nihaan Ho Tum

Meri To Sari Duniya Ho

Mera Sara Jahan Ho Tum

Meri Sochon Ka Mehwar Ho

Mera Zor-E-Bayan Ho Tum

Mai Hun Lafz Mohabbat Hon

Magar Meri Zubaan Ho Tum



(Farhat Abbas Shah)

Gham

Gham-naak Samandar Mai Kinare Na Bichartey

Tum Bichrey The Yaadon Ke Sahare Na Bichartey

Mai Teri Judai Ka Sitm Jhail Hi Leta

Us Raat Agar Chand Sitare Na Bichartey

Ik Doojey Se Kuch Dard Ki Taqseem To Rehti

Jeewan Mai Agar Dard Ke Maare Na Bichartey

Har Rang Mai Hai Illat-o-Maalool Zaroori

Ankhen Na Bicharteen To Nazare Na Bichartey

Issi Torr Se Yaadon Ki Bhi Surat Nikal Aati

Hum Bhool Gaye Hote Jo Pyaare Na Bichartey

(Farhat Abbas Shah)

Ab Yahi Aakhri Sahara Hai

Ab Yahi Aakhri Sahara Hai

Mai Tera, Tu Mera Kinara Hai

Lautna Ab Nahi Raha Mumkin

Tu Ne Kis Morr Par Pukaara Hai

Kiya Tumhen Ab Bhi Yaad Aata Hai

“Chand Ke Paas Jo Sitaara Hai”

Yeh To Sajta Hai Aasmanon Par

Tu Ne Palkon Pe Kiyu Utaara Hai

Maut Ke Saamne Haqeeqat Mai

Hijr To Ik Zara Ishaara Hai

Hum Koi Khas Khush Nahi FARHAT

Zindagi Kiya Hai Bas Guzaara Hai

(Farhat Abbas Shah)

Aankh Ban Jati Hai Sawan Ki Ghata Sham Ke Baad

Aankh Ban Jati Hai Sawan Ki Ghata Sham Ke Baad

Laut Jaata Hai Agar Koi Khafa Sham Ke Baad

Wo Jo Tal Jati Rahi Sar Se Bala Sham Ke Baad

Koi To Tha Ke Jo Deta Tha Dua Sham Ke Baad

Aanhen Bharti Hai Shab-E-Hijr Yateemon Ki Tarah

Sard Ho Jaati Hai Har Roz Hawa Sham Ke Baad

Sham Tak Qaid Raha Karte Hain Dil Ke Andar

Dard Ho Jate Hain Saare Hi Rehaa Sham Ke Baad

Log Thak Haar Ke So Jate Hain Lekin Janaa

Hum Ne Khush Ho Ke Tera Dard Saha Sham Ke Baad

Chand Jab Ro Ke Sitaaron Se Galay Milta Hai

Ik Ajab Rang Ki Hoti Hai Fizaa Sham Ke Baad

Hum Ne Tanhaai Se Pucha Ke Milo Gi Kab Tak

Us Ne Be-Chaini Se Foran Hi Kaha Sham Ke Baad

Tum Gaye Ho To Siyah Rang Ke Kapre Pehne

Phirti Rehti Hai Mere Ghar Mai Qaza Sham Ke Baad

Maar Deta Hai Ujarr Jaane Ka Dohra Ehsaas

Kash Ho Koi Kisi Se Na Judaa Sham Ke Baad

(Farhat Abbas Shah)