affiliate marketing Famous Urdu Poetry: May 2024

Thursday 30 May 2024

Main khamosh kiyun hoon by Ayusha Mughal

میں خاموش کیوں ھوں

میں جانتا ھوں!

میں جانتا ھوں....

ندیوں میں بہتے پانی کی شوریدہ سری

جنگلوں میں بھٹکتی تتلیوں کی کم عمری

فلک پر موجود

چمکتے ستاروں کی گریہ زاری

میں دیکھتا ھوں ۔۔۔

اندھیرے کی تصویر میں اشکال غم

میں ہٹا چکا ھوں

بصارت کے عمیق پردے

سماعت کے شور سارے

حواس میرے سہہ چکے ھیں

محبتوں کے عذاب سارے

سو میں خاموش ھوں

کیونکہ میں جانتا ھوں

آیوشہ مغل

***********

Friday 24 May 2024

Ek khoobsurat... ho tum by Hafiza Tehreem Shahzadi

میرے چند الفاظ میری رونق حیات (میری ماں) کے نام 💓

 

ایک خوبصورت ۔۔۔۔۔۔۔۔ہوتم

 

*میں سوچوں تو ایک خوبصورت خیال ہو تم

*میں پوچھوں تو ایک خوبصورت سوال ہو تم

*میں دوں تو ایک خوبصورت جواب ہو تم

*میں محسوس کروں تو ایک خوبصورت احساس ہو تم

*میں لکھوں تو ایک خوبصورت کتاب ہو تم

*میں بیان کروں تو ایک خوبصورت انداز ہو تم

*میں بیمار ہوں تو ایک خوبصورت دوا ہو تم

*میں پریشان ہوں تو ایک خوبصورت دعا ہو تم

*میں دھوپ میں ہوں تو ایک خوبصورت چھاؤں ہو تم

*میں اندھیرے میں ہوں تو ایک خوبصورت روشن چراغ ہوتم

*میں مسافر ہوں کسی راہ کا تو ایک خوبصورت منزل ہو تم

*میں بے سکون ہوں تو ایک خوبصورت تسکین کی گھڑی ہو تم

*میں حالات سے گرنے لگوں تو ایک خوبصورت سہارا ہو تم

*میں شاعری لکھوں تو اس کے خوبصورت اشعار ہو تم

*میں صحرا میں ہوں تو ایک خوبصورت شاداب ہو تم

*میری زندگی کے چمن میں ایک خوبصورت گلاب ہو تم

*اور مجھے میری سانسوں سے بھی زیادہ نایاب ہو تم

*مختصراً یہ کے میری زندگی میں ایک خوبصورت کردار ہو تم

 

حافظہ تحریم شہزادی

***********

Sunday 19 May 2024

Mere liye asanio ki dua karna by Mirza Nigar Saif

سنو!

کہانی تو آدھی سنائی ہے ابھی میں نے

اور جو سنائی ہے،

اس میں سے کچھ ٹکڑے تو میں چھپا بھی گئی تھی!

کیا ایسا نہیں ہو سکتا؟

کچھ پہروں کے لیے

بس!

کچھ پہروں کے لیے ہم ایک دوسرے کو روبرو میسر ہوں؟

اور

ماضی کی ساری سیاہی،

میں تمہارے منہ سے دھلتی دیکھ کر۔۔۔

پرسکون ہو جاؤں؟

سنو!

میرا ذہن الجھا ہوا ہے،

سنو!

میرا دل گدلا ہو رہا ہے،

یہ بھی سنو!

میری روح اب غموں سے چھید رہی ہے

اور

میں اپنی زندگی کے ختم ہونے سے پہلے،

ایک دفع کھل کر سانس لینا چاہتی ہوں

سنو!

تمہارے ذمے اک امانت لگا دوں؟

بس اک آخری مرتبہ۔۔۔

میرے لیے آسانیوں کی دعا کرنا

دعا کرنا میری آخری ہچکی میں غم کی ملاوٹ نہ ہو

 

از قلم مرزا نگار سیف

*************

Saturday 18 May 2024

Aey qarar e man by Huma Malik

اے جانم

میرے قرار من

کبھی کر تو مجھ پر نظر کرم

میں بے حال ہو

کچھ خیال کر

میں بے قرار ہوں

مجھے قرار دے

میں ترس رہی ہوں

مجھے پیار دے

تجھے ڈھونڈتی ہے میری نظر

میری سماعت میں رس کھول دے

چند میٹھے لفظ تو بھی بول دے

اب لوٹ آ میرے قرار من

نا دے سزا انتظار کی

تیری چاہ میں میں فنا ہوئی

میں اب میں نہیں تو ہوئی

تو خود کو نا مجھ میں تباہ کر

مجھے مل تو مجھ سے نکاح کر

میں ازل سے تیری چاہ میں ہوں

میں ابد سے تیری راہ میں ہوں

نا چھوڑ مجھے نا راہ بدل

نواز اپنی ذات سے

میرے جان من میرے ساتھ چل

نا بے مول کر میری چاہ کو

نا چھوڑ محبت کی راہ کو

میرے جانِ من

اے قرارِ من

مجھے بھی کر اب نظر کرم

ہما ملک

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


Fikar e muash by Huma Malik

اداسی کا سبب محبت کو سمجھتے ہیں لوگ

فکرِ معاش کا مارا محبت نا کر سکا

ہما ملک

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Thursday 16 May 2024

Ghazal by Noor Shayara



غزل

 

تحریر : نُور شاعرہ

 

*روز خُواب میں وہ آتا ہے

اور پھر باتوں میں سَما جاتا ہے

اور!

ایسا کیا ہے اُس میں ؟

جو صرف اُس میں نظر آتا ہے

جب دیکھتی ہُوں اُس کی جانب

تو اُس میں کھو جانے کو مَن

کرتا ہے...

اور!

ایسا کیا ہے اُس میں ؟

جو صرف اُس میں نظر آتا ہے

نہیں ملی حقیقت میں اُس

سے کبھی...

اُسکی بات بھی کرو تو نظر میں

چہرہ بن جاتا ہے...

اور!

ایسا کیا ہے اُس میں ؟

جو صرف اُس میں نظر آتا ہے

لوگ چہرے پر مِٹا کرتے ہیں

نُور....

ہم تو اُن کے نام پر مر مِٹے ہیں

ایسی ہی اُس میں کوئ خاص

بات ہے...

*****************

https://www.youtube.com/@syedanoor-ul-ainofficial

Syedanoorulain4444@gmail.com

 

Sunday 12 May 2024

To kya hua by Ayesha Falak

روح میں شگاف ہیں تو کیا ہوا

چہرے پر مسکان ہے تو کیا ہوا

دل میں اِضطراب ہے تو کیا ہوا

آنکھیں بے قرار ہیں تو کیا ہوا

نفرتوں کی جیت ہے،محبتوں کی ہار ہے

کچھ ایسے میرے حالات ہیں تو کیا ہوا

جس کو اس نے چاہا وہ مل گیا اُسے

یہ میرے رب کی شان ہے تو کیا ہوا

اور جس کو ہم نے چاہا وہ ملا ہی نہیں فلک

یہ مقدروں کی بات ہے تو کیا ہوا

*******************

Main muskura bhi sakta hoon by Ayusha Mughal

میں جگر کو چیر  کر کے بھی،

مسکرا سکتا ہوں!

لٹا سکتا ہوں! میں سرمایہ دل اپنا

مٹا سکتا ہوں! خواہشوں کی بے نام نگری کو

کھا سکتا ہوں! نگر نگر کی خاک کو یارو!

پر مشکل ہے، تقریباً ناممکن ہے!

میرا سر جھکا دینا، تلوار زیرِ نیام کر دینا

گھوڑے کے سم کو تیز رکھتا ہوں

میں، ہار کیسے جاؤں گا!

میں، فتح کو یاد رکھتا ہوں

انھیں خبر نہیں ہے، منگول خون کی دہشت!

رگوں میں کمال بہتا ہوں،

مجھ سے بندگی کے اصول جو پوچھو!

سر کو کٹوا تو سکتا ہوں!

زخمی دل تو سہہ لوں گا!

سر تو جھک نہیں سکتا!

میں! لا متناہی کھلاڑی ہوں،

پیچھے ہٹ نہیں سکتا!!

 

ایوشہ مغل

****************

Thursday 9 May 2024

Poetry by Eman Bint e Islam

راستوں میں الجھتے الجھتے منزل بھی گنوا دی

قربتیں بڑھا کر نیند  بھی گنوا دیں

اب فراق کے دنوں میں حلقے بھی خرید لیے

تیرے عشق کے چار دنوں نے مجھے عمر بھر کے روگ دیے

لگتا ہے تمام عمر ایمان چھپ چھپ کے رونا ہے

ہونٹوں پہ اب مسکراہٹ کو پرونا ہے

اک جھوٹی ہنسی کے ساتھ نہ جانے کتنی عمر جینا ہے

تیرے عشق کے چار دنوں نے مجھے عمر بھر کے  روگ دیے

ایمان بنت اسلام

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کبھی تہجد کے سجدوں میں

کبھی فجر کے فرضوں میں

کبھی دن کے اوقات میں

کبھی رات کے اس پہر

جس پہر کبھی بات تھی تیری میری

چپکے چپکے تمام  انسو بہا دیے

تیری یاد کے تمام دیے جلا دیے

ایمان بنت اسلام

٭٭٭٭٭٭٭٭

Tuesday 7 May 2024

Poetry by Iman Islam

مجھے یاد کرنے والے اے میرے ہمدم

پکارنا ذرا میرا نام

ہو سکتا ہے قدم وہیں رک جائیں

سانسیں وہیں اکھڑ جائیں

مجھے اپنی جان کہنے والے

پکار نہ ذرا میرا نام

ہو سکتا ہے میرا برم نہ ٹوٹے

میری انا نہ  جھکے

مجھے یاد کرنے والے اے میرے ہمدم

پکار نہ ذرا میرا نام

ہو سکتا ہے میں لوٹ اؤں

کہیں ایسا نہ ہو کہ تو دیر  کر دے

پھر یوں ہو کہ میں لوٹ کے نہ ہوں

ایمان بنت اسلام

**************

میں اس بار بھی جھکوں گی نہیں

عزت محبتوں سے بڑھ کر تو نہیں ہوتی

Writes Iman Islam

*************

سب کہتے ہیں اج کل بہت خاموش رہتی ہو

انہیں بتاؤ اج کل اپنے درمیان نہیں ہے وہ شخص

ایمان بنت اسلام

*************

تیرا ذکر ہوا ہے اج سر محفل

دل کا زخم پھر سے جاگ گیا ہے

جن  انکھوں کو بڑی مشکلوں سے سنبھالا تھا

اج پھر ان سے اشک بہ  گئے ہیں

جن ہونٹوں پہ تبسم تھا

ان سے    سسکی نکل گئی ہے

تیری یاد یوں حملہ اور ہوئی

جیسے خوشبو والے پھولوں کے باغ کو روندا گیا ہے

بڑی ہمتوں سے     سمبلی  تھی ایمان

تیرا نام سن کر اج پھر سے   وہ حال  ہو گیا ہے

ایمان بنت اسلام

****************