مجھے
یاد کرنے والے اے میرے ہمدم
پکارنا
ذرا میرا نام
ہو
سکتا ہے قدم وہیں رک جائیں
سانسیں
وہیں اکھڑ جائیں
مجھے
اپنی جان کہنے والے
پکار
نہ ذرا میرا نام
ہو
سکتا ہے میرا برم نہ ٹوٹے
میری
انا نہ جھکے
مجھے
یاد کرنے والے اے میرے ہمدم
پکار
نہ ذرا میرا نام
ہو
سکتا ہے میں لوٹ اؤں
کہیں
ایسا نہ ہو کہ تو دیر کر دے
پھر
یوں ہو کہ میں لوٹ کے نہ ہوں
ایمان
بنت اسلام
**************
میں
اس بار بھی جھکوں گی نہیں
عزت
محبتوں سے بڑھ کر تو نہیں ہوتی
Writes
Iman Islam
*************
سب
کہتے ہیں اج کل بہت خاموش رہتی ہو
انہیں
بتاؤ اج کل اپنے درمیان نہیں ہے وہ شخص
ایمان
بنت اسلام
*************
تیرا
ذکر ہوا ہے اج سر محفل
دل
کا زخم پھر سے جاگ گیا ہے
جن انکھوں کو بڑی مشکلوں سے سنبھالا تھا
اج
پھر ان سے اشک بہ گئے ہیں
جن
ہونٹوں پہ تبسم تھا
ان
سے سسکی نکل گئی ہے
تیری
یاد یوں حملہ اور ہوئی
جیسے
خوشبو والے پھولوں کے باغ کو روندا گیا ہے
بڑی
ہمتوں سے سمبلی تھی ایمان
تیرا
نام سن کر اج پھر سے وہ حال ہو گیا ہے
ایمان
بنت اسلام
****************
Nice
ReplyDelete