غزل
تحریر : نُور شاعرہ
*روز خُواب میں وہ آتا ہے
اور پھر باتوں میں سَما جاتا ہے
اور!
ایسا کیا ہے اُس میں ؟
جو صرف اُس میں نظر آتا ہے
جب دیکھتی ہُوں اُس کی جانب
تو اُس میں کھو جانے کو مَن
کرتا ہے...
اور!
ایسا کیا ہے اُس میں ؟
جو صرف اُس میں نظر آتا ہے
نہیں ملی حقیقت میں اُس
سے کبھی...
اُسکی بات بھی کرو تو نظر میں
چہرہ بن جاتا ہے...
اور!
ایسا کیا ہے اُس میں ؟
جو صرف اُس میں نظر آتا ہے
لوگ چہرے پر مِٹا کرتے ہیں
نُور....
ہم تو اُن کے نام پر مر مِٹے ہیں
ایسی ہی اُس میں کوئ خاص
بات ہے...
*****************
https://www.youtube.com/@syedanoor-ul-ainofficial
No comments:
Post a Comment