یہ
جو راستوں کے نشان ہے
میری
نظر سے کہی چھپے ہوئے
یہی
مجھ کو اب گمان ہے
میرا
ساتھ اب یہ نہ چھوڑ دیں
کس
سمت ہے جانا مجھے
مجھے
اس کی بھی خبر نہیں
نہ
ہی منزلوں کا پتہ مجھے
وہ
جو نکلے مجھ کو ڈھونڈ نے
ان
راستوں میں بھٹک گئے
نہ
وہ ڈھونڈ پائے میرے نشاں
نہ
پلٹ سکے مجھے چھوڑ کر
ہمیں
جو اک دوسرے کی تلاش تھی
نہ
ہم ملے نہ وہ ملا ہمیں
اور
جب ہمیں یہ سمجھ آئی
کہ
ہمارے راستے ہیں جدا جدا
اور
منزلیں بھی الگ ہی ہیں
یہی
جان کر ہم پلٹ گئے
کہ
راستے ہی غلط ہیں
جس
میں سمت کا ہی پتہ نہیں
تو
منزلیں کیسے ملیں
Anabiya
No comments:
Post a Comment