"نظم"
جُرم اتنا ہے مُحبت میں وفادار ہیں ہم.
اس لیے سب کی نِگاہوں میں گُنہگار ہیں ہم.
کِیل کا بوجھ اُٹھانا بھی بہت مُشکل ہے.
اپنی تصویر سے بچھڑی ہوئی دیوار ہیں ہم.
اپنی آنکھوں پہ بڑے ظلم کئے ہیں ہم نے.
اپنے ٹُوٹے ہوئے خوابوں کے گُنِہگار ہیں ہم.
زِندگی نام ہے جینے کی ادَاکاری کا.
خُود تماشائی اور خود ہی فنکار ہیں ہم.
مان جائیں تو سزائیں بھی مُقرّر کرلیں.
لوگ یہ مانتے کب ہیں کہ گُنہگار ہیں ہم.
کاٹ کے رکھ لیے لوگوں نے غزل کے کالم.
ایسا لگتا ہے ہمیں اُردو کے اخبار ہیں ہم.
وقت کی چاک پہ رکّھی ہوئی مٹّی کی طرح.
کوزاگر تیری عنایت کے طلبگار ہیں ہم.
اس قدر درد کہ جینے میں مزہ آتا ہے.
اِتنی بیچینی ہے سِینے میں کہ سرشار ہیں ہم.
تحریر: حافظہ نصیحہ سرور
An amazing poetry
ReplyDeleteBeautiful sketch of a life
Good effort friend keep it up👍👏👌😊
Thank you so much ☺
Deletewaoooooohh
ReplyDeleteسلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں
ReplyDelete. ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
Allhamdullilah 😍
DeleteBohatttt achaaaaa
ReplyDeleteMa sha Allah. It is of course God gifted yet it reflects a lot of hard work of her parents or mentor. May she live long. ALLAH bless her with good health long life n continuity in this learning.
ReplyDeleteMay Allah bless her and family. I wish her a beautiful and prosperous journey of life.I hope our educational system will be corrected so we can see all the Pakistanis to contribute and share the knowledge and talent to Pakistan.
ReplyDeleteAllah salamat Rakhay .ya Rabulaalameen give to her more and more knowledge day by day and all children in this world ��.ameen
ReplyDeleteبہت عمدہ بٹیا.
ReplyDeleteاللہ تمھیں عروج لا زوال عطا فرمائے.
Epic
ReplyDeleteنصیحہ آپکی ذات کی شائستگی آپکے الفاظ میں چھلکتی ہے۔ آپ جتنا خوبصورت سوچتی ہیں اتنا ہی بےداغ لکھتی ہیں۔ سلامت رہیں۔
ReplyDeleteMaa shaa Allah. Jazaak Allah
DeleteBohat shukriya
Wah Best Love it
ReplyDelete