میرے دل کی بستی میں بسنے پھر سے آئے ہیں
ہنستے چہرے والے اداس آنکھوں والے لوگ
ان کی باتوں میں جادو ہے آنکھوں میں شکوے
ہیں کون دیکھو یہ مشکوک آنکھوں والے لوگ
رابطہ نہیں ان سے بات پھر بھی ہوتی رہتی ہے
سلسلے بڑھانے آئے ہیں بیتاب آنکھوں والے لوگ
وہ سنائے جاتے ہیں ہم لکھتے جاتے ہیں
شعر کہنے آئے ہیں شاعر آنکھوں والے لوگ
روکا نہیں پھر بھی وہ ڈر سے جاتے ہیں
خاموش رہنے آئے ہیں پراسرار آنکھوں والے لوگ
بھول جانے کا خوف ہے گرچہ بلا کے وہ ذہین ہیں
ہمیں یاد کرنے آئے ہیں سنگین آنکھوں والے لوگ
بارش ہو یا آگ ہو برستے رہنا ان کا انداز ہے
رحمت بن کر آئے ہیں غضبناک آنکھوں والے لوگ
زنجیروں میں جکڑے گئے یہ بین نہ کرنے والے
آزاد جینا چاہتے ہیں قیدی آنکھوں والے لوگ
موت کے طلبگار ہیں کیوں زندگی ہے حسرت ان کی
بلا کے دھوکے باز ہیں یہ اجڑی آنکھوں والے لوگ
دریا دریا ڈوب کر سمندر سمندر بہتے ہیں
کیسے بھلے لگتے ہیں یہ گہری آنکھوں والے لوگ
عروج سے انکا شاید رشتہ پرانا ہے
یہ اجنبی چہرے والے ہیں شناسا آنکھوں والے لوگ
عروج احمد
ہنستے چہرے والے اداس آنکھوں والے لوگ
ان کی باتوں میں جادو ہے آنکھوں میں شکوے
ہیں کون دیکھو یہ مشکوک آنکھوں والے لوگ
رابطہ نہیں ان سے بات پھر بھی ہوتی رہتی ہے
سلسلے بڑھانے آئے ہیں بیتاب آنکھوں والے لوگ
وہ سنائے جاتے ہیں ہم لکھتے جاتے ہیں
شعر کہنے آئے ہیں شاعر آنکھوں والے لوگ
روکا نہیں پھر بھی وہ ڈر سے جاتے ہیں
خاموش رہنے آئے ہیں پراسرار آنکھوں والے لوگ
بھول جانے کا خوف ہے گرچہ بلا کے وہ ذہین ہیں
ہمیں یاد کرنے آئے ہیں سنگین آنکھوں والے لوگ
بارش ہو یا آگ ہو برستے رہنا ان کا انداز ہے
رحمت بن کر آئے ہیں غضبناک آنکھوں والے لوگ
زنجیروں میں جکڑے گئے یہ بین نہ کرنے والے
آزاد جینا چاہتے ہیں قیدی آنکھوں والے لوگ
موت کے طلبگار ہیں کیوں زندگی ہے حسرت ان کی
بلا کے دھوکے باز ہیں یہ اجڑی آنکھوں والے لوگ
دریا دریا ڈوب کر سمندر سمندر بہتے ہیں
کیسے بھلے لگتے ہیں یہ گہری آنکھوں والے لوگ
عروج سے انکا شاید رشتہ پرانا ہے
یہ اجنبی چہرے والے ہیں شناسا آنکھوں والے لوگ
عروج احمد
No comments:
Post a Comment