اب اور نہ انہیں دوریاں بڑھانے دیں گے
مل گئے خواب میں بھی تو ہرگز نہ جانے دیں
گے
ترک تعلق کی وحشت برداشت نہیں ہوتی
اس لئے محبت تو کیا یاد بھی نہ مٹانے دیں
گے
سو بار کی انکار نے بے تحاشا زخم دئے دل
کو
اب کی بار ان کو اقرار سے نہ مکرنے دیں
گے
ان کے دکھ' زخم ' کانٹے اور اضطراب
سب خود پر مسلط کر کے انہیں خوشیاں منانے
دیں گے
ہمارا راج ایسی سلطنت پر قائم ہے شہزادی
جہاں ہم انہیں کسی اور کا نہ ہونے دیں
گے
شہزادی حفصہ
No comments:
Post a Comment