سمجھوتا کرتے کرتے
ہم اس حد تک آ گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم سرِبازار نیلام ہونے آگئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم دنیا کی نظروں سے گر گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم خد سے ہار گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم تھک کے چور ہوگئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم مگر تجھے کبھی نہ پسند آئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم محبت سے محبت دور ہو گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم تجھ کو بھی کھو بیٹھے
سمجھوتا کرتے کرتے
وردہ مکاوی
ہم اس حد تک آ گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم سرِبازار نیلام ہونے آگئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم دنیا کی نظروں سے گر گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم خد سے ہار گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم تھک کے چور ہوگئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم مگر تجھے کبھی نہ پسند آئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم محبت سے محبت دور ہو گئے
سمجھوتا کرتے کرتے
ہم تجھ کو بھی کھو بیٹھے
سمجھوتا کرتے کرتے
وردہ مکاوی
No comments:
Post a Comment