یہ
جو خلش مقدر بنتی جا رہی ہے
یہ
خلا بھر کیوں نہیں جاتا
جب
وہ بے وفا ہے برا ہے
تو
خدا بھول کیوں نھیں جاتا
میں
درد کی انتھا چاہتی ھوں
دل
ٹوٹتا ہے ٹوٹ کیوں نہیں جاتا
یہ
بچھڑ جانے کی اذیت کب تک
جسے
جانا ہے وہ چلا کیوں نہیں جاتا
یہ
سب سانسوں کا تماشا ہے "نا "
تو
پھر یہ تسلسل ہی رک کیوں نہیں جاتا
مجھے
اس دنیا سے الگ کر دے مولا
یا
جو میرے جیسا ہے مجھ مل کیوں نھیں جاتا
تحریر
آمنہ عنایت
No comments:
Post a Comment