کُھلتا ھے جب درِ آگہی
مِلتا ھے پھر درِ بندگی
آتے ہیں پھر آدابِ زندگی
ملتی ھے پھر کڑی سے کڑی
کھلتا ھے جب درِآگہی
آتے ہیں پھر ہی رموزِ حبِّ الٰہی
ہوتے ھیں پھر پیدا عاشقانِ الٰہی
مٹتی ھے پھر گناہوں کی سیاہی
کھلتا ھے جب درِ آگہی
ملتا ھے پھر ہی عشقِ حقیقی
مٹتا ھے پھر ہی جنونِ زندگی
کھلتا ھے جب درِ آگہی
کھلتے ہیں پھر اسرارِ اِلٰہی
ملتی ھے پھر قیادتِ ہُداٸِ
کھلتا ھے جب درِ آگہی .
No comments:
Post a Comment