غزل
میں اپنے عشق کی دہلیز
پر تیرا ہر اقرار چاہوں
نہ کر پاۓ
تو کبھی میں ایسا تیرا انکار چاہوں
میری محبت کو نہیں
کافی تیری یاد کی کثرت
میں تیرے آنے سے اپنے
دل کا بے حد قرار چاہوں
میرے دل کی خزاؤں میں
دکھ ہے پتوں کا جھڑنا
میں فقط تیرے آنے سے
اس دل کی بہار چاہوں
مجھے درکار ہے ایسا
صہرا کہ بس جس میں
میں پانی کا نہیں پیاس
کا بےجا انتظار چاہوں
نہ ہو کسی رسم سے میری
تجھ پہ گرفت پوری
میں ہمارے نکاح سے
تجھ پر پورا اختیار چاہوں
گر ہو شامل پوری دنیا
اور وہ چن لیں مجھے
میں ان کی محبت کا
شہزادی ایسے اظہار چاہوں
******************
از قلم
شہزادی حفصہ
No comments:
Post a Comment