ضرورت
کا پیسہ کما لو—
مگر
رشتوں کا خسارہ کبھی نہ ہو۔”
آسيه
رحمان
**********
رشتوں
کی خوشبو کھو نہ دینا، دولت کے رستے دوڑتے دوڑتے
ضرورتیں
مل جاتی ہیں، پر کھوئے ہوئے لوگ کہاں ملتے
آسيه
رحمان
*********
ہم
انسان کتنے ناشُکرے ہوتے ہیں نا،
ایک
شخص جب آپ کے پاس ہو تو آپ اُس کی قدر نہیں کرتے،
جب
وہی شخص آپ سے دُور ہو جائے تو اُسی کو دُعاؤں میں مانگتے ہو۔"
آسیہ
رحمان
*********
صفائی
تو انہیں دی جاتی ہے جو سمجھنے کی نیت رکھتے ہوں،
جب
سمجھنے کی نیت ہی نہ ہو تو الفاظ بیکار ہیں۔"
— آسیہ رحمان
*******
ضرورت
کا پیسہ کما لو—مگر رشتوں کا خسارہ کبھی نہ ہو۔”
آسيه
رحمان
********
رشتوں
کی خوشبو کھو نہ دینا، دولت کے رستے دوڑتے دوڑتے
ضرورتیں
مل جاتی ہیں، پر کھوئے ہوئے لوگ کہاں ملتے
آسيه
رحمان
************
ہم
انسان کتنے ناشُکرے ہوتے ہیں نا،
ایک
شخص جب آپ کے پاس ہو تو آپ اُس کی قدر نہیں کرتے،
جب
وہی شخص آپ سے دُور ہو جائے تو اُسی کو دُعاؤں میں مانگتے ہو۔"
آسیہ
رحمان
**********
صفائی
تو انہیں دی جاتی ہے جو سمجھنے کی نیت رکھتے ہوں،
جب
سمجھنے کی نیت ہی نہ ہو تو الفاظ بیکار ہیں۔"
— آسیہ رحمان
***********
وقت
کی دُوری دِلوں کو خالی کر جاتی ہے،
رِشتوں
کی رُوح بھی پھر اُداسی میں کھو جاتی ہے۔
— آسیہ رحمن
**********
جب
رِشتوں میں سالوں کے فاصلے آ جاتے ہیں،
تو
یادیں بھی زخم بن کر ستاتی ہیں۔
— آسیہ رحمن
***********
No comments:
Post a Comment