affiliate marketing Famous Urdu Poetry: مجھ کو معلوم نہیں ہجر کے قاتل لمحے

Friday, 2 June 2017

مجھ کو معلوم نہیں ہجر کے قاتل لمحے



مجھ کو معلوم نہیں ہجر کے قاتل لمحے

تو نے کس آگ میں جل جل کے گذارے ہوں گے

کبھی لفظوں میں تھکن تو نے سمیٹی ہو گی

کبھی کاغذ پہ فقط اشک اتارے ہوں گے

یہ بھی ممکن ہے کہ گذرا ہو ا لمحہ لمحہ

جس کو میں آج بھی سینے سے لگا رکھتا ہوں

تیرے نزدیک فقط یاد کی پر چھائی ہو

دور کی جیسے تری اس سے شنا سائی ہو

جس طرح دھوپ دسمبر کی دریچے سے لگی

بے ارادہ کہیں آنگن میں اتر آئی ہو

جیسے محفل میں کسی شخص کی تنہائی ہو

عاطف سعیدؔ

No comments:

Post a Comment