جو میں نے پوچھا کہ ساتھ دو گے؟
کہا تھا تم نے
بہت ہیں ساتھی
نہیں ہے ممکن
سبھی کو کھو کر تمہارا ہونا
منا کے ماتم بہت ہے سوچا
یقین آیا کے تم ہو سچے
تمہاری فطرت ہی میں نہیں ہے
کے خود سے ہٹ کر
کسی کو سوچو
نہیں ہے چاہت
تمہیں کسی کی
کسی کو چاہو
تو اس کو روکو
ہماری خواہش سدا یہی تھی
یہی رہے گی
سہل ہو جیون تمہارا ہمدم
ملے جو فرصت تو ملنا مجھ سے
تمہارے مسئلے کا حل ہے سوچا
سبھی کو کھو کر ہمارا ہونا
تمہیں جو دشوار لگ رہا تھا
تو فکر چھوڑو
سبھی کو رکھو بنا کے ساتھی
تمہیں بدلنا نہیں ہے آتا
تو کیا ہوا پھر
کہانی باقی وہی رہے گی
بس ایک کردار مر گیا ہے
ملے جو فرصت تو اس سے ملنا
________
________
No comments:
Post a Comment