تا ریخ اسلام
آدم کی اک خطا سے پیدا ہوئی یہ دنیا
شجرنسب چلا اور آباد ہوئی یہ دنیا
اک طرف تھی اچھائی اور اک طرف برائی
دونوں کے درمیان تھی لوگوں سے بھری دنیا
لوگوں کی تھی خطائیں اور تھی انکی برائیاں
جہالت کے اندھیروں سے بھری پڑی تھی یہ دنیا
دولت کی تھی لالچ اور اخلاق رزیلاتھے
اللہ کی آزما ئشوں سے دو چار تھی یہ دنیا
آغاز دنیا سے ہی چلا دور پیغمبری کا
اک طرف تھا دور پیغمبری اور
اک طرف خطا کار لوگوں کی دنیا
اللہ نے دی ہدایت لوگوں کو اپنے رسولوںسے
پھر اسلام کی طرف بدلنے لگی یہ دنیا
پھر آئے ختم النبین اللہ کی طرف سے
جنکے قول وفعل سے روشن ہونے لگی یہ دنیا
نام محمدی تھا تعریفوں سے بھرا ہوا
اسکے ہر عملی قدم سے شاداب ہوئی یہ دنیا
اس پہ اتارا گیا کلام حق خدا کا
جس پہ عمل کرکے کامیاب ہوئی یہ دنیا
اس نے سنایا ہمیں کلام حق قرآن کا
نبی کے نقش قدم پر چل کر سنورنے لگی یہ دنیا
داخل ہو گئے اسلام میں لوگ جوق در جوق
بدلنے لگے لوگ مہذب یافتہ ہوئی یہ دنیا
ختم نبوت ہوئی نام محمد ی پہ
خلفاء راشد ہ نے سنبھالی پھر یہ دنیا
پیڑی چلی محمد کی اور پیدا ہوئے حسن و حسین
فاطمہ کے لال سے گلزار ہوئی یہ دنیا
حسن و حسین نے جب پھیلایا دین خدا کا
تو نواسئہ رسول سے پر نور ہوئی یہ دنیا
میدان کربلہ میں ڈٹے رہے حسین
یزید نے بنا دی رکاوٹوں سے بھری دنیا
شہید ہوئے حسین میدان کربلہ میں
پیڑی ہوئی ختم نبی کی پرنم ہوئی یہ دنیا
اٹھنےلگے قدم قوم کے پھر سے نا اہلی کی طرف
جہالت کے اندھیروں میں پھر سے گھیر نے لگی یہ دنیا
قرآن وسنت پہ عمل کرتے نہیں یہ لوگ
خدا را تو ہی اب یہ سنبھال اپنی یہ دنیا
No comments:
Post a Comment