ہیں تم بن یوں ادھورے
ہم...!
دسمبر بارش بھول جاۓ
بنا خوشبو کے پھول آۓ...
کوئل
کوک سے ہو جدا
تتلی
پھول سے ہو خفا..
سمندر لہروں کو چھوڑ دے. چاندنی
سے چاند منہ موڑلے.. .
بادل بوند کے بنا ہو....
دل دھڑکن کے سوا ہو...
فلک تاروں سے خالی ہو ٹوٹی
ہوئی کوئی ڈالی ہو...
کوئی اپنا
جیسے روٹھ جائے
کوئی سپنا
جیسے ٹوٹ جائے.
آئینہ صورت کے بنا ہو.
آنکھ خواب سے جدا ہو...
کوئی ریشم کا کچا دھاگا .
ٹوٹا ہوا
کوئی وعدہ ہو..
چمن جیسے ویران ہو
دل کوئی قبرستان ہو...
دسمبرکی کوئی
رات ہو
. اس پر پھر برسات
ہو....
نہ ہاتھ میں تیرا ہاتھ
ہو
نہ ساتھ میں تیرا ساتھ
ہو ...
. محبت کے روشن
دانوں پر
, نہ جلتا کوئی چراغ ہو....
ع-ش-ق- کی دہلیز پر
..
آباد کوئی فراق ہو....
اک ادھوری بات ہو
محبت پھر برباد ہو
..
خواہشوں کی دھوپ میں
نہ تیرا میرا ساتھ ہو....
مختصر سی بات
کہ...
..
نہ تیرے بنا ہیں پورے
ہم.... ..
کہ تم بن ہیں ادھورے ہم
کہ تم بن ہیں ادھورے ہم....!💔
Awesome😘😘
ReplyDeleteReally loved it spectaculer
ReplyDelete