affiliate marketing Famous Urdu Poetry: September 2022

Wednesday, 28 September 2022

Gehrai to dekh by Malik Jalil

میرے لہجے پہ نہ تو میرے الفاظ کی گہراٸی تو دیکھ

رسمأأ ھے ہجوم یہاں تو میرے اندر کی تنہاٸ تو دیکھ

تجھے گلہ ھے ترکے تعلق کا تجھے معلوم نھیں راستوں کے دکھ

ھم نے مراسم نبھا کے بھی صدیوں کی سزا پاٸی تو دی

ھواٶں  نے رخ بدلا تو سارے جرم ھماے نکلے

کبھی جو وقت ساتھ تھا تب ملزم ٹھر کے بھی کی بادشاہی تو دیکھ

 

تم جانےکے ارادے سے أٸے ھو ھم روک نھیں سکتے مگر

تجھے پانے کی ھم نے کیا کیا نہ قیمت چکاٸی تو دیکھ

 

سنا جو ھم نے تو رو پڑے کے تو بھی شامل تھا رقیبوں میں

منافقت سے تیری کتنی ھے شناساٸی تو دیکھ

کیوں تنہاٸی سے دوستی کر لی کیوں محفلوں سے نفرت ھے

کبھی اپنوں کی محفل میں ہوٸی جگ ھنساٸی تو دیکھ

اب کے تم لوٹے بھی تو نہ پاٶ گے ھم کو

ھم نے بھی اپنی ھے راہ بدلاٸی تو دیکھ

************

Sunday, 18 September 2022

Haqeeqat pr mabni Adhoori dastan by Sidra Arzoo

حقیقت پر مبنی داستان

ادھوری داستان

 

پتنگوں نے کہا رات کی رانی سے اک بار

ہمیں ہے تم سے بے پناہ پیار

 

پیار کی نشانی میں دو تم اپنی خوشبو

کہ ہماری زندگی میں بھی آجائے بہار

 

ٹھنڈی آہ بھر ی اور پھر بولی رات کی رانی

جاؤ لاؤ میرے لئے اک چراغ کی روشنی

 

تمہیں چاہت ہے میری خوشبو کی

اور میں ہوں روشنی کی بڑی ارمانی

 

پتنگ لوٹے اور ساتھ لائے دل میں اک ارمان

گرفتار ہے اپنی محبت میں اب تک یہ نادان

 

کی اس سے اپنی محبت نے اک فرمائش

کیسے دوں روشنی اسے؟ پتنگ ہے حیران

 

اک دن یہ آئے چراغ کے پاس

لے آئے اپنے دل میں اک آس

 

اب تم ہی ہو جا ہم پر مہربان

کہ اب تو یہی ہے ہمارے لئے خاص

 

چراغ تو روشنی دے نہیں سکتے

پتنگ محبت چھوڑ نہیں سکتے

 

کیسے جیئیں گے یہ پتنگ ہزاروں سال؟

کہ بناء رات کی رانی یہ جی نہیں سکتے

 

دیتے ہیں یہ محبت میں اپنی جان

نہ رہی اس کی لبوں پر معصوم مسکان

 

یہ دل کب ساتھ دے گا اس کا؟

کہ یہ ہے اپنے اس دل سے پریشان

 

سوچتی ہوں!

رات کی رانی کا دل ٹوٹ گیا ہو گا

اس کا محبت پر سے اعتبار اٹھ گیا ہو گا

 

پتنگ کرتے ہیں جستجو اپنی محبت پانے کی

پر رات کی رانی کا دل انتظار کی آگ میں جل گیا ہو گا

 

کہ یہ روشنی کولے جا سکیں گے کہ نہیں

یہ اپنی محبت کو پا سکیں گے کہ نہیں

 

کیا پوری ہو گی اس کی یہ آرزو

اپنی محبت کے لیے ہزاروں سال جی سکیں گے کہ نہیں


٭٭٭٭٭٭٭

Agehi se darty ho by Maria Sohail

نظم:

آگہی سے ڈرتے ہو؟

 

دل کی بات کہنے میں پہلُو تہی کرتے ہو؟

آگہی سے ڈرتے ہو؟

کم سنی میں کی تھی جو شرارتیں ہم نے

اب نہیں چھیڑتے ہو رخ ہواؤں کا

جواب دہی سے ڈرتے ہو؟

آگہی سے ڈرتے ہو؟

یا

دل لگی سے بچتے ہو ؟

بات چھوٹی ہوتی ہے عمل ہوتا ہے  ناقص

ڈھنڈورا پیٹ رکھتے ہو ؟

کیوں؟

گمنامیوں سے ڈرتے ہو؟

دل نشین طنابیں ہیں دل رُبا سی ساعتیں ہیں

گرل فرینڈ تو رکھتے ہو

نکاح سے ہی ڈرتے ہو؟

 

ازقلم:

ماریہ سہیل.

Wednesday, 14 September 2022

Halqa e wehshat e dil soz de by Tehseen Ali Naqvi

حلقۂ وحشتِ دل سوز دے، ویرانہ بنوں

خواہشِ مے نہ ہو، خود ساغر و پیمانہ بنوں

 

ہو مددگار عطا بارِ الا مثلِ کلیم

جادۂ حق پہ حریفوں میں تماشا نہ بنوں

 

حُسنِ بے مثل تکبر سے مجھے کہتا ہے

کیوں نہ اتراؤں میں، کیوں قہرِ سراپا نہ بنوں

 

رونقِ بزمِ جہاں دشت نوردی سے سہی

عشق چاہے بھی اگر قیس کے جیسا نہ بنوں

 

شکلِ مردودِ میوسن کو عیاں کرنا ہے

بربنا پیشِ لعیں حیدرِ فُرقانہ بنوں

 

القمر ! خوفِ خدا، ترکِ گنہ، راہ رسولؐ

النمل ! نورِ نظر، رشد کہ شاہانہ بنوں

 

کیسا اس دہرِ ستمگر نے رلایا تحسین

اذن مل جائے حدیثِ دلِ غم خانہ بنوں

 

تحسین علی نقوی

٭٭٭٭٭٭٭٭

Thursday, 1 September 2022

Takhreeb karian by Laiba Siddique

 

"تخریب کاریاں"

 

اک کہانی ہے کمال کی

اک لیلہ تھی میہوال کی

مجنوں بھی تھا دسترس میں لیکن

جھولی پھیلاۓ پھرتی تھی

کسی رانجھے کے ملال کی

ہفتے کو بانٹ رکھا تھا دن کے تعین میں

اک شبِ وصل بھی گزری تھی،

کسی ہجر ناک سال کی

یہ پہیلی بھی عجیب تھی،

بنتِ ہوا کی مور چال کی

مجنوں بھی سیانا تھا

ہو گا ہوشیار مہیوال بھی

رانجھے کو بھی علم تھا

اس سارے کھیل میں

کردار تھا بس اک قلم کا

وارث شاہ کی خود ہیر نے

تقدیر لکھی تھی

اک رانجھے کے زوال کی

نہیں ہی یہ قصہ کسی

تاریخی ورق کا حصہ

یہ بنتِ ہوا جدید ہے

محبت کی مانگتی دلیل ہے

سن کے ہس دیتی ہے

کہانی کسی انجان کے وبال کی

کچھ کم نہیں ہے اب

آدم کی نرینا اولاد بھی،

ایک کے بعد دوسری تک

حاصل آسان رسائ ہے

حسرت پھر بھی ہے باقی

اک حور کے جمال کی

دونوں نے مل کر بنا رکھا ہے

تماشا سا اس خاکی کو

بدمست ہے زندگی جو،

گزر رہی ہےسستے میں

عشق …

[10:36 pm, 31/08/2022] 03365105010: https://famousurdupoetry.blogspot.com/2022/08/takhreeb-karian-by-safa-khalid.html

[10:36 pm, 31/08/2022] 03365105010: 👍

[5:05 pm, 01/09/2022] Imran: ألوان اللؤلؤ

بقلم

لائبہ صدیق

 

 

 

انتساب

یاسمین انصاری کے نام۔۔۔۔

ہر چیز کیلیے شکریہ۔۔۔

 

 

 

(١)

 

بعض جادوئی لمحات ،

زندگی میں ایسے ہوتے ہیں۔۔۔۔

جب آپ کی ملاقات ،

ہوتی ہے ایسے شخص سے۔۔۔۔

جو مستقبل میں

آپ کے لیے،

بہت اہم ہو جاتا ہے۔۔۔۔

آپ کو سکھاتا ہے،

زندگی جینے کا ڈھنگ۔۔۔

اور یہ کہ،

"ادب پہلا قرینہ ہے

محبت کے قرینوں میں۔۔۔"

جو آپ کے لیے،

ایک وسیع صحرا

کے بیچوں بیچ موجود

نخلستان جیسا ہوتا ہے،

ٹھنڈا،

اور

فرحت بخش ۔۔۔۔

جو آپ کے چہرے پر،

مشکلات میں بھی ،

مسکان لاتا ہے۔۔۔۔

پھر کھڑا ہوتا ہے

آپ کے ساتھ ،

اور سعی کرتا ہے

ان مشکلات کو

حل کرنے کی۔۔۔۔

تب جی چاہتا ہے،

آسمانوں کے اس پار موجود،

رب کے‌ آگے،

سجدہ ریز ہوا جائے۔۔۔۔

کیونکہ وہ تو،

کب کا فرما چکا ہے،

کہ

"تم اپنے رب کی

کون کون سی

نعمت کو جھٹلاؤ گے؟"

پس۔۔۔۔

دل کہتا ہے،

"سمعنا و اطعنا۔۔۔"

ہم‌ نے سنا،

اور ہم نے مانا۔۔۔۔

یہ کہ،

تم بھی۔۔۔۔

رب کی،

بیشمار نعمتوں میں سے،

میرے لیے،

ایک نعمت ہو۔۔۔۔

 

 

 

 

•••°°°•••

 

 

(٢)

 

وہ جادو ہے،

دوسروں کو مسحور کرتا ہوا۔۔۔

وہ پاگل دل والی،

اسکے روم روم سے محبت ٹپکتی ہے۔۔۔۔

جادوئی روشنی کی طرح ہے،

اس سے محبت کرنا۔۔۔۔

جو پھیلتی جاتی ہے،

جنگل میں لگی آگ کی طرح۔۔۔۔

کیونکہ وہ بے انتہا،

محبت کے قابل ہے۔۔۔۔۔

جیسے ٹہنی پر کھلے پھول،

پانی کی بوندیں ،

اور بارش کے بعد مٹی کی خوشبو ،

کتابیں ،

آسمان

اور

زمین،

مائل کرتے ہیں،

خود کی طرف۔۔۔۔

ویسے ہی وہ مہ جبیں،

بغیر کچھ کیے ہی۔۔۔۔

ایک مقناطیس ہے،

انسانوں کو خود کی طرف کھینچتا ہوا۔۔۔۔

اس کی‌ مسکراہٹ ،

محبت کی مسکراہٹ ہے۔۔۔۔

دل کی گہرائیوں میں اترتی ہوئی۔۔۔۔

اس کی آنکھیں،

گہرے سمندروں کی طرح ہیں،

اپنے تیراک کو ڈوبا دینے والیں۔۔۔۔۔

مجھے اسکی گفتگو سننا پسند ہے،

کیونکہ وہ خوش کن آواز میں ،

بہت دلچسپ باتیں کرتی ہے۔۔۔۔

وہ زمین پر چلتی ہے،

ایک رانی کی طرح ،

مگر اسکی نگاہ آسمان پر۔۔۔۔

بیشک اسکی محبت

آسمان والے کی طرف سے،

مجھے ایک نایاب تحفہ ہے۔۔۔

 

 

•••°°°•••

 

 

(٣)

 

 

 

لوگ،

دریافت کرتے ہیں مجھ سے۔۔۔

کیوں ہے وہ اتنی خاص،

کہ تمہاری زبان

ہمہ وقت اسکے گن گاتی ہے۔۔۔

تو سنو۔۔۔

اس کے ایک میسج،

ایک کال سے،

زندگی دلفریب لگتی ہے۔۔۔

کہ اس سے بات کروں،

تو تھکن اتر جاتی ہے۔۔۔۔

اپنے کندھوں پر،

میری بھی پریشانیوں کا بوجھ لیے،

وہ کیوں واجب المحبت نہ ہو۔۔۔

اسکا خیال ذہن سے جاتا ہی نہیں۔۔۔

جھیل سیف الملوک کی طرح،

اسکی شربتی آنکھیں،

مقابل کو ہپناٹائز کرتی ہیں۔۔۔۔

ان آنکھوں میں چمکتے ستارے،

پتہ دیتے ہیں،

پریوں کی موجودگی کا،

جن پر پھولوں نے سایہ کر رکھا ہو۔۔۔۔

مجھے زندگی سے

محبت کرنا

سکھانے والی،

چھوٹی چھوٹی خوشیوں

کو جینے والی،

پھر۔۔۔۔

وہ کیوں واجب المحبت نہ ہو۔۔۔؟

 

•••°°°•••

 

(٤)

 

حسن تام۔۔۔۔

جب چلے تو رہ گزر لگے ،

کہکشاں جیسی ۔۔۔

فضا کو رنگ و روپ دینے والی۔۔۔

سرما کی دھوپ ہو جیسے۔۔۔

گرمیوں کی چھاؤں ہو جیسے۔۔۔

کرے آئینہ بھی جس کے ،

حسن سے حیا۔۔۔

آرٹسٹ کی پینٹنگ جیسی۔۔

یا لکھاری کے کردار جیسی۔۔۔

ادب کی اک کتاب جیسی۔۔۔

تاروں بھرے آسمان میں،

سب سے زیادہ چمکتے ،

تارے جیسی۔۔۔

کھلتے گلاب جیسی۔۔۔

جھلمل کرتی آنکھیں،

سحر کردینے والی نگاہ۔۔۔

دکھوں کی کھائی میں ملنے والی راحت ۔۔۔

دل و ذہن پر چھا جانے والی۔۔۔

قدیم زبان میں لکھی گئی کتاب۔۔۔

چنچل سی دیوانی سی ۔۔۔

البیلی سی مستانی سی۔۔۔

ماہتاب رخ دیکھ کر جس کا،

شرما جائے بے انتہا۔۔۔

نیند سے بھری آنکھیں ،

جب اٹھا کر دیکھے ،

تو ڈوبے دل،

ٹوٹے دل ،

پھر ہو جائے بند۔۔۔

جب دبی سی ہنسی ہنسے،

تو قیامت لگے۔۔۔۔

عشق کا رنگ۔۔۔

نازو ادا سے بھرا

زندگی کا حسین باب۔۔۔۔۔

اس پریم نگر کی رانی کو،

شہر روشنی،

رونق بھرا‌ میلہ،

چاہت کی رم جھم،

کالے بادل،

پھولوں کی خوشبو،

اونچے پہاڑ،

گہری جھیلیں،

اندھیرے کا چاند،

کہکشاؤں کے سیارے،

زمین میں مدفن راز،

بل کھاتے دریا،

اور،

درختوں کے پتے،

جھک کر

سلام پیش کرتے ہیں۔۔۔۔۔💐

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭