کہنا ہے میرا کہ مجھ سے فاصلہ نہ کرے
کچھ بھی کرے مجھے خود سے جدا نہ کرے
ملیں گے مجھ سے بہتر کہنا ہے اس کا
اگر ایسا ہے تو وہ شخص میرے سامنے نہ کرے
مجھے معلوم ہے اپنے بارے کیا ہوں کیا نہیں
کوئی بھی انجان شخص قائم رائے نہ کرے
ہوتے ہیں کچھ اصول محبت کے بھی مختص
کوئی شخص اس سے اختلاف کا اظہار نہ کرے
اور نہیں ملا وہ مجھے تو کر لوں گی صبر انعم
مگر گزارش ہے کہ مجھے یوں یاد آیا نہ کرے
******
دکھ ہے ہمیں اک محبوب ہمارا بھی ہوا کرتا تھا
جس کے ہر عکس میں اک عجب سرور ہوا کرتا تھا
سیاہ بھنووں کے تلک شرمگیں سرمئی آنکھیں
جنھیں دیکھ کر ہر بے نور پرنور ہوا کرتا تھا
گلابی گال پر جھلکتی معصومیت اس کی
عجب سا جن پر اک سحر محسوس ہوا کرتا تھا
ہلتے تھے جب شنگرفی لب اس کے
اس کی باتوں میں اک فسوں ہوا کرتا تھا
ٹھوڑی پر موجود تل اس کا جاں فزا
اس تل پر مجھے اپنا دل محسوس ہوا کرتا تھا
بے وجہ ہی چھوڑ گیا وہ شخص اک دن مجھے انعم
وہ شخص جو میری زندگی ہوا کرتا تھا
No comments:
Post a Comment