خود کو تیری یادوں کا غلام
کر دیا
تیری خاطر خود کو بدنام کر
دیا
اور کیا ثبوت دوں اپنی محبت
کا
میرے پاس ایک ہی دل تھا
وہ بھی تیرے نام کر دیا
******************
سنا ہے لوگ اسے انکھ بھر کے
دیکھتے ہیں
چلو اس کے شہر میں کچھ دن
ٹھہر کے دیکھتے ہیں
ہم تو فنا ہو گئے ان کی انکھیں
دیکھ کر غالب
نہ جانے وہ ائینہ کیسے دیکھتے
ہوں گے
تم نے دیکھا ہے صرف انکھوں
کو
تم نے انکھوں میں کہاں دیکھا ہے
****************
No comments:
Post a Comment