affiliate marketing Famous Urdu Poetry

Wednesday 6 November 2024

Poetry by Ayat Fatima

عاشق اتش

پانے اور کھونے میں اہم وہ نہیں ہوتا جو پایا ہو، جو کھو دیا ہو

اس کا درد زیادہ محسوس ہوتا ہے۔۔۔"

Ayat Fatima

************

آسان تو نہیں ہےناں اس شخص سے دور رہنا🥺

جس شخص کے پاس رہنے کے لیے😩🫶🏻

اپ سجدوں میں روے ہو۔🕊️🙌🏻

Ayat fatima

**************

کوئی غزل سنا کر کیا کرنا

یوں بات بڑھا کر کیا کرنا

 

تم میرے تھے تم میرے ہو

دنیا کو بتا کر کیا کرنا

 

تم خفا بھی اچھے لگتے ہو

پھر تم کو منا کر کیا کرنا

 

تیرے در پر آگر بیٹھے ہیں

آب گھر بھی جا کر کیا کرنا

 

دن یاد سے اچھا گزرے گا

پھر تم کو بھلا کر کیا کرنا

Ayat fatima

************

عاشق اتش

پانے اور کھونے میں اہم وہ نہیں ہوتا جو پایا ہو، جو کھو دیا ہو

اس کا درد زیادہ محسوس ہوتا ہے۔۔۔"

Ayat Fatima

************

آسان تو نہیں ہےناں اس شخص سے دور رہنا🥺

جس شخص کے پاس رہنے کے لیے😩🫶🏻

اپ سجدوں میں روے ہو۔🙌🏻

Ayat fatima

**************

کوئی غزل سنا کر کیا کرنا

یوں بات بڑھا کر کیا کرنا

 

تم میرے تھے تم میرے ہو

دنیا کو بتا کر کیا کرنا

 

تم خفا بھی اچھے لگتے ہو

پھر تم کو منا کر کیا کرنا

 

تیرے در پر آگر بیٹھے ہیں

آب گھر بھی جا کر کیا کرنا

 

دن یاد سے اچھا گزرے گا

پھر تم کو بھلا کر کیا کرنا

Ayat fatima

***********

برباد محبت کی دعا ساتھ لیے جا

ٹوٹا ہوا اقرار وفا ساتھ لیے جا

 

اک دل تھا جو پہلے ہی تجھے سونپ دیا تھا

یہ جان بھی اے جان ادا ساتھ لیے جا

 

تپتی ہوئی راہوں سے تجھے آنچ نہ پہنچے

دیوانوں کے اشکوں کی گھٹا ساتھ لیے جا

 

شامل ہے مرا خون جگر تیری حنا میں

یہ کم ہو تو اب خون وفا ساتھ لیے جا

 

ہم جرم محبت کی سزا پائیں گے تنہا

جو تجھ سے ہوئی ہو وہ خطا ساتھ لیے جا

Ayat fatima

**********

Dua by Haiqa Shah

دعا

ازقلم : حائقہ شاہ

 

رحمٰن ہے تو رحیم ھے،

تیری ذات سب سے عظیم ھے۔

تیری شان جلہ جلالہ،

تو علیٰ قلِ شیءٍ قدیر ھے۔

 

تیرے ایک کُن کی ہیں منتظر ،

میرے نفس کی یہ بیڑیاں۔

گر پناہ تو دے،جو سنوار دے،

درِ توبہ پر تو بلا مجھے۔

میں فقیر ہوں تیرے دربار میں

میرے قلب کو تو جِلہَ دے۔

 

 

تیری رحمتوں کی طلب ہمیں،

جن کی سنیں ہیں آیتیں۔

دے سہارا ، نہ کر کنارہ،

تیرے در سے بھٹکے ہوئے ہیں ہم

یہ ہاتھ اٹھیں تیرے سامنے،

ہمیں بخش دے تو کریم ھے۔

 

 

تو وَحدَہُ لَا شریک ھے،

میں ذائقة الموت ہوں۔

گناہگار ہم ، خطاوار ہم،

تجھ سے نہ کچھ بھی بعید ہے۔

ہیں غفلتوں میں غرق ہم،

تو مالکِ ذوالجلال ھے۔

***************

 

Palestine poetry by Haiqa Shah

میں فلسطین دنیا کی مقدس سرزمین

 

ہو تم خاک مگر سینے میں پتھر کے دل ہوں گے

 

میں مظلوم بے کس اور بے سہارا بھی

 

تم میں تو بہادر جوان ہوں گے

 

میں مفلس  تنگدست ابترحال بھی

 

تم میں تو کوئی عرفہ و خوشحال ہوں گے

 

ہم نے پکارا تھا کئی بار تمہیں اے نوحِ انسانی

 

ہمیں لگا تھا کہ کہیں تو احساس ہوں گے

 

حشر برپا ہے اور تم آنکھیں میچے ہو

 

عجب حیوان ہو یار  کوئی تو انسان ہونگے

 

قیامت کی نشانی ہے یہ قرآن میں موجود

 

مسلمان تو ہوں گے مگر اہلِ ایمان نہ ہوں گے

 

روزِمحشر آواز  آئے گی  امتی میرے امتی

 

مگر یاد رکھو! باخدا ہم راستے کی دیوار ہوں گے


از قلم  حائقہ شاہ

***************

Saturday 2 November 2024

Bewafa november ki pehli dastak by Amina maqsood Razi

عنوان :

بے وفاء نومبر کی پہلی دستک..

از:آمنہ مقصود راضی..

اور نومبر کی کیا یہ ..

بےوفا خوبصورتی ہے...

ہلکی ہلکی ہوا ...

مہکتے سے پھول...

بہکی سی آرزو..

زرد پتو پر خوبصورتی ..

تھوڑی تھوڑی سردی ..

ہوا میں بے تابی..

اک ہاتھ کی دستک کا ..

کسی محبت بھرے ہاتھ سے دستبرداری ..

 

اور کچھ تم ،اور کچھ ہم..

اور کچھ وہ یادیں..

 

آج پورے اک برس کے بعد بھی ..

تیری یہ یادیں میری کتاب میں ...

مہکتی اک تازہ پھول بن کر ہیں..

اور یہ آج نومبر کا پہلا ہی دن ...

بہت بےوفاء خوبصورت بن کر

میری زندگی کا ...

سب سے برا اور ..،

درد ناک گزرا ہے...

ہاں وہ اک حادثہ ہی تھا ..

وہ شام آج بھی میرے ..

سینے پر نقش ہے..

جب تم نے وعدہِ بےوفائی کیا تھا..

میں پھر ملوں گی مگر ...!

اور پھر وہ پھر ملنے کا دن

آج تک کبھی نہیں آیا..

 

اور کچھ تم اور کچھ ہم

دونوں ہی کچھ درد بھری آہوں کی...

ہم دم بن گئیں..

میں پھر ملوں گی..🌸

خدا-حافظ..!

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Monday 28 October 2024

Mehsoos by Mirza Nigar Saif

میں نے محسوس کیا ہے!

بے جان قہقہوں کو!

بے نور آنکھوں کو!

بے لباس ذہنوں کو!

بد رنگ روحوں کو!

اپنے قریب

اپنے بہت پاس

شاید! یہی وجہ ہے

جو میرا دل!

غم کی چادر میں

لپٹ کر، سہم کر

کسی اندھیرے

کونے کی تلاش میں ہے!

میری روح کا سفر متغیر ہے!

کسی اجلے، روشن منظر

کسی نئے جہان یا

پرانی بستی میں

امیدوں کے دوام تلاشتی،

میری روح کا سفر متغیر ہے!

 

از قلم مرزا نگار سیف

*************

Saturday 26 October 2024

Akeli bethi kuch sochti thi ghazal by Urooj ehtsham

غزل

اکیلی بیٹھی کچھ سوچ رہی تھی

عروج احتشام

اکیلی بیٹھی کچھ سوچ رہی تھی

جانے وہ کیا بول رہی تھی

کسی کی یادوں میں تھی وہ کھوئی

کسی کا رستہ وہ دیکھ رہی تھی

دل میں اِک بے چینی تھی اس کے

نہ جانے شاید وہ رو رہی تھی

رہتی تھی خاموش اکثر

مگر دل ہی دل میں رو دیتی تھی

ملتی تھی مسکرا کے سب سے

لیکن تنہائی میں رو دیتی تھی

کرتی تھی شاید پیار کسی سے

پر کہتی نہ تھی کسی سے اپنے دل کی بات

تنہا ، تنہا رہتی تھی وہ

تبھی تو خاموش رہتی تھی وہ

جانے وہ کیا سوچتی تھی

جانے وہ کیا بولتی تھی

جانے وہ کیا بولتی تھی

نہ جانے وہ کیا سوچتی تھی

*****************

Monday 14 October 2024

Poetry by Ayesh attique

 

غزل

وہ بھوری آنکھوں والی لڑکی

جس کی آنکھیں جینے کا درس دیتی تھی

وہ ہر دم ھستی مسکراتی لڑکی ناجانے کیوں بدل گئ

بعد مدت اسے ایک درخت کے نیچے پایا

اس کی اردگرد بسیرا تھا خزاں رسیدہ پتوں کا

اس کی آنکھیں اداسی سے بھری تھی

وہ ناجانے وقت کی کون سی گھڑی تھی

پوچھا جو میں نے اداسی کا سبب اس سے

وہ یوں اس انداز سے گویا ہوئے

رشتے ناجانے کیوں پل بھر میں بدل جاتے ہیں

سکھا کر جینا۔اپنے بھی کیوں اجنبی بن جاتیں ہیں

اس کے دکھ کو محسوس کر کے میں یوں گویا ہوئی

ارے ناداں دستور ہے بدل جانا دنیا والوں کا

یھی حقیقت زندگی ہے بس سمجھتے نہیں بشر۔۔۔۔۔۔

رایٹر عایش عتیق۔

****************

بیٹیاں(نظم)

 

انگن میں کھلتے پھولوں جیسی

بیٹیاں تو ہوتی ہیں دعاؤں جیسیاں

چمکتے ہوئے روشن ستارو جیسیاں

بیٹیاں تو ہوتی ہیں موسم بہارو جیسیاں

ہوتا ہے اجالا جہاں بھی ہوتی ہیں بیٹیاں

کبھی ناز اٹھاتی ہیں تو کبھی بات منواتی ہیں

بیٹیاں تو ماں باپ کی لاڈلی ہوتی ہیں

سمجھتے کیوں ہیں لوگ بوجھ ہیں یہ بیٹیاں

گھروں میں اجالے کا باعث یہ بیٹیاں

ارے بشر ناداں رحمت ہے یہ بیٹیاں

ان کی  زرافت سے  مہک اٹھتا ہے گھرانہ

بیٹیاں تو ہوتی ہیں گراں بہا  خزانہ۔۔۔۔۔

رائٹر عایش

**************

سمجھ نھیں آتی کیا ہے یہ عورت

ناانصافی کی چکی میں کہیوں پستی ہے یہ عورت

درحقیقت ہے عورت کا ہر روپ تو رحمت کی صورت۔

عایش عتیق۔

سمجھتے کیوں ہے بشر اسے مٹی کی مورت۔

****************