affiliate marketing Famous Urdu Poetry

Monday, 14 July 2025

Spark of Hope Poem by Ayesha Asif

SPARK OF HOPE

Written by: Ayesha Asif

 

Life needs a hope, a single one might be,

And that hope needs another hope.

Extemporaneous efforts, untouched, unrehearsed with desultory,

Cantankerous, unhappy, unsatisfied, annoyed.

Annoyed from being hopeless?

Hopes are born, constructed, created…

One strives with thunder to gain hope.

Galumph, move, further, ahead faster,

Towards your ease with filled jars of motivation.

Intrinsically, being attentive to that spark,

That spark, you always had worked for!

Unpredictable things would take your way,

Would adopt protagonist role,

in the untold episode of your story,

Would try even harder to make you fall,

To make you surrender towards your fate!

These joys were only temporary,

So were the sorrows you had.

The globe, keeping you in that undefined circle,

Compelling you, to move around and around,

Pushing, like you were a compulsory part.

Like you were a dream that never diminishes,

As if these dreams must always be centralized!

That story, words, emotions weren’t finished,

Scratched, untold and stayed incomplete.

Producing hope, like growing colorful flowers,

in the barren field or in the garden of your story.

Coloring life with the colors of hope,

Adding some more colors, few more desires.

With strong intentions and powerful spark of hope.

That hope, witnessed in those eyelids,

Present in that heart like a behest!

You weren’t tucked in that globe,

You were there to find your way, your option,

And your ray of hope!

 *********************

Friday, 11 July 2025

Ishq kutab Poetry by Hafsa Umer

"عشق کتب"

شاعرہ: حفصہ عمر

 

تیری دغا ک بعد بھائی نادان رہے ہم

مطلبی محبت سے انجان رہے ہم

 

شب و روز غم کی نظر ہوئے

اس قدر خود سے ناراض رہے ہم

 

پھر کیا کتابوں سے عشق ہم نے

دل نہ لگا پھر بھی اُداس رہے ہم

 

دیکھی جب کتابوں میں بستی دنیا

اسکی خوبصورتی سے متاثر ہوئے ہم

 

کچھ نہیں پاگل کچھ نے نادان کہا

جلی کٹی سب کی سنتے رہے ہم

 

لوگوں کی باتوں کی پرواہ کیے بغیر

اپنی ہی دنیا میں خوش رھے ہم

***********

Poetry by Samra Gulzar

ثمرہ گلزار ۔۔۔۔۔۔

وہ جو کھو جائے ایک بار ثمرہ

وہ مخلص بار بار نہیں ملتے

Tum mujh se pyar ni karti Poetry by Tayyaba Imran

ارے! تم مجھ سے پیار نہیں کرتی

پھر کیوں اظہار نہیں کرتی

 

میرے علاؤہ کسی اور پہ اعتبار

کہہ دو نا یار نہیں کرتی

 

مانا کہ میں تھوڑی دیر سے آتا ہوں

پر تم بھی تو میرا انتظار نہیں کرتی

 

اچھا چلو اتنا ہی برا لگتا ہوں تو

کیوں کھل کے انکار نہیں کرتی

 

میرے لیے تو تم سراپا محبت ہو

تمہاری کونسی ادا دل پہ وار نہیں کرتی

 

سنو! تم تو خوشبو ہو اور خوشبو

بکھرنے کے سوا کوئی رنگ اختیار نہیں کرتی

 

By: Tayyaba Imran

Woh dafnai jati hai Poetry by Ayesha Irshad

نظم:

وہ دفنائی جاتی ہے

تحریر کردہ:عائشہ ارشاد

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ دُھتکاری جاتی ہے

وہ پِیسی جاتی ہے

کبھی سسرال میں تو

کبھی مائیکے میں

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ باغی کہلائی جاتی ہے

وہ آزاد خیال کہلائی جاتی ہے

وجہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ اپنے حق میں اواز اٹھاتی ہے

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

اس کی غلطی پر سزا مقرر کی جاتی ہے

بیٹے کے گناہ پر ہار پہنائے جاتے ہیں

وجہ ۔۔۔۔۔۔۔

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ جنم لیتی ہے،جنم دیتی ہے

کبھی عورت کو،کبھی مرد کو

تو کبھی نا مرد کو

پھر اُسی نامرد کے ہاتھوں

خود کی ذات کو اس کے ہاتھ کی قینچی سے کٹواتی ہے

وہ رولائی جاتی ہے

وہ بیوی ہے جو دفنائی جاتی ہے

اپنے سنگِ مرمر جیسے بدن کو

کٹواتی ہے سِلواتی ہے

اولاد جَنتی ہے

پھر اسی اولاد سے دھتکاری جاتی ہے

وہ ماں ہے جو دفنائی جاتی ہے

چولہے کی گرمی

شوہر کے دماغ کی گرمی

وہ برداشت کرتی ہے

پھر بھی "لعان "کا لقب

وہ حاصل کرتی ہے

وہ بیوی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ بس دفنائی جاتی ہے

کبھی ماں بن کر،کبھی بیوی بن کر

تو کبھی بیٹی بن کر

وہ  بس دفنائی جاتی ہے

 

*************

Saturday, 5 July 2025

Hasil magar lahasil Poetry by Hafsa Umer

*حاصل مگر لا حاصل*

*شاعرہ : حفصہ عمر*

 

 

ساتھ جس کا میں نے ہر مشکل میں دیا

وہ میری مشکل میں مجھے چھوڑ گیا

 

میں نے جب بھی کسی پر بھروسہ کیا

وہ شخص میرا بھروسہ توڑ گیا

 

کبھی تو شانہ بشانہ پھرتے تھے ہم

وہ اج مجھے دیکھ کے راستہ مڑ گیا

 

بناتی رہی اسے جب وہ ناراض ہوتا تھا

اج میں روٹھی تو ناطہ توڑ گیا

 

دن گزرتے گئے اور میں سہتی رہی

وہ جاتے ہوئے مجھے مضبوط بنا گیا

 

سہ لیتی ہوں ہر بات کرتی ہوں حوصلہ

اس شخص کا دھوکہ مجھے ہمت دے گیا

 

اس دن کے بعد رب سے ناطہ جوڑ لیا

وہ شخص مجھے رب کے قریب کر گیا

 

کسی پر بھروسہ نہیں کرتی اب

وہ شخص مجھے اتنا حوصلہ دے گیا

 

 

زندگی بھر ساتھ نبھانے کا کہہ کر

وہ شخص مجھے اندھیروں میں جھونک گیا

 

میں جی لوں گی اب نڈر ہو کر

میرا دل اس بات کی گواہی دے گیا

**************

Friday, 4 July 2025

Mohabbat ya saza Poetry by Kinza Afzal

جسے تم سمجھ رہے ہو محبت

وہ کسی جرم کی سزا تو نہیں ہے؟

یہ جو تیرے دل میں ہے تڑپ،،

وہ کسی ٹوٹے دل کی آہ تو نہیں ہے؟

مریضِ عشق پھرتا ہے مارا مارا سنو!

اس کا ہوتا کوئ مسیحا نہیں ہے،،

کر کے چھوٹے دعوے  توڑ جانے والے،،

یاد رکھو چھوڑ جانے والے،،

دردِجدائ کی اس جہاں میں کوئ دوا نہیں ہے،،

 ہو سکے تو خود کو روک لینا،،

کرو جو فریب تو سوچ لینا،،،

بےوفا کا حق پھر ہوتی وفا تو نہیں ہے،،

کبھی اُس کی یاد کو دل سے مت بھولانا،،

ہو اگر محبت کسی سے تو دور اس سے مت جانا،،

کیوں کہ درد  بہت ہوتا ہے،،مگر"

 اس درد کی کسی دوا میں شفاء تو نہیں ہے،،

ہم نے کیا تھا اعتبار  کب مگر"

آس اک لگا بیٹھے،،

ٹوٹا بھروسہ پیاس وہ جب آپنی بجھا بیٹھے،،

ان کے اس ظلم کا گلہ کبھی ہم نے کیا تو نہیں،،

 تم کھاو قسمیں یا پھر کرو وعدے،،

مگر"اب ہمیں رہا یقینِ وفا تو نہیں ہے،،

 "K. A"

**************

Aye ibn e adam Poetry by Kinza Afzal

ۓ ابنِ عادم"

تو ہی ظالم تو ہی ہے محافظ،،

تو ہے آپنا تو ہی پرایا،،

مجھے بتااے ابن ِعادم،،

کیا بنتِ ہوا کو یے اس لیۓخدا نے بنایا،،

تیری بےباک نظر کو سکوں بخشے،،

تیری حوس پہ کرے خود کو قرباں،،

تو بجھاۓ پیاس آپنی،،

پھر لےبے دردیدی سے میری جاں،،

میں بنوں تیری دردندگی کا نشاں،،

میری ماں پہ آۓ یہ امتحاں،،

کوئ دیکھےحقارت سے،،

کوئ بناۓ مجھے ہی مجرم یہاں،،

مجھے ہے خوف تیری ذات سے،،

میں خود کو تجھ سے چھپاؤں کہاں،،

مجھے چاہۓ تیرا ہی سایہ جاؤں

جدھر بھی جہاں جہاں،،

تو ہی ہے ظالم توہی محافظ،،

تو ہی آپنا توہی پرایا،،

تو ہی دنیا میں میرا سہارا،،

تو ہی بھائ تو ہے باپ،،

تجھے ہے ربّ نے محرم بنایا،،

"Kinza Afzal"

**************

Suno logo Poetry by Kinza Afzal

سنو لوگو"

میرا  کفن  دفن کرنے  کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

میری قبر پر نا لکھوانا نام میرا،،

مٹ جاۓ گا جب نام و نشان میرا،،

فناءہو جانے دے جسم و جاں میری،،

ختم ہو جاۓ دنیا سے سلسلہِ کلام میرا،،

یوں قصہ ہو جاۓ گا  تمام میرا،،

اس جہاں میں ہوگا کیا کام میرا،،

رخصت اس دنیا سے کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نا کرے کوئ مرنے کے بعد،،

پھر مُردوں میں ہوگا شمار میرا،،

میرے کس کام  ہوگا پیار تیرا،،

میری قبر آ کر پھول مت چڑھانا،،

مجھے مٹی میں جب تنہا دفنا آنا،،

پھر میٹھی نیند تم سوجانا،،

نہ جھوٹھے آنسو تم بہانا،،نہ رونا نہ چلانا،،

مجھے سپردِ خدا کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

یہ میٹھی دنیا مجھے راس نا آئ،،

بھرے دریاوں نے بھی نا پیاس بھجائ،،

ایک امید تھی ایک آس تھی،،

کتنی تڑپ تھی کتنی پیاس تھی،،

میں کیسے بتاوں تلخی کی موت مرنےکے بعد،،

میری قبر پر آنسوں کی بارش نہ کوئ برساۓ،،

تمہیں یاد بہت کرتے ہیں نہ یقین مجھے دلاۓ،،

میرا کفن دفن کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

قبرستان کی ویرانیوں میں،،

میرے ارد گرد کی بیابانیوں میں،،

نہ تم روز چلے آنا نہ خود کو تم تھکانہ،،

نہ خیال تمہیں  پھر میرا ستاۓ،،

نہ خوابوں میں مجھے تم بسانا،،

رخصت اس دنیا سے کرنے کے بعد،،

مجھے یاد نہ کرے کوئ مرنے کے بعد،،

"Kinza $ Afzal"

***************

Yeh sisila hai rab ne bnaya Poetry by Kinza Afzal

یہ سلسلہ ہے ربّ نے بنایا"

عورت کی ہے عورت سے دشمنی،،

مرد کی مرد سے ہے جنگ،،

مرد کو عورت سے ہے نفرت،،

عورت ہے مرد سے تنگ،،

یہ جو نظامِ زندگی خدا نے چلایا ہے،،

یہ جو گھیل دنیا کا ربّ نے بنایا ہے،،

یہ سلسلہ کیسے چل پاۓ گا،،

اگر ہر طرف مقابل انا پرست آ جاۓ گا،،

سنو"بت آنا کا گراو،،

سلسلہِ زندگی کو سکوں سے چلاو،،

مرد کا رتبہ ہے اگر اعلیٰ،،

عورت کی زمداریوں کو ہے مرد کے کاندھے پہ ڈالا،،

نا رتبہ محرم کا بھول جاو،،

نہ عورت کو پاوں کی جوتی بناو،،

 نا عورت سے عورت دشمنی لگاۓ،،

نا مرد سے مرد جنگ حسد کی چلاۓ،،

یہ رشتے سب ہے خدا نے بناۓ،،

یہ جو سلسلے ہیں دنیا کے چلاۓ،،

انہیں ایمانداری سے نبھاو،،

نہ دشمنی تم آپس میں لگاو،،

نہ نفرت حسد دل میں ہو،،

نہ طنز کے تیر تم برساو،،

نظامِ زندگی خدا ہی چلاۓ گا،،

جو نصیب میں ہے مل ہی جاۓ گا،،

نہ حق کسی کا تم کھاو،،

نہ دل یونہی کسی تم جلاو،،

یہ سلسلے ہیں ربّ نے بناۓ سارے،،

ہیں یہ رشتے ناتے سبھی پیارے،،

"Kinza Afzal"

***************