ہر شام شفق پر میں بھٹکوں ___ہر رات ستارہ ہو جاؤں
جو کنکر بن کر چبھتا ہے ___ وہ خواب تمہارا ہو جاؤں
مرے اشک تمہاری آنکھوں میں___ اک روز کبھی رستہ پا لیں
تم ڈوب کے مجھ میں یوں ابھرو ___ میں ندی کنارہ ہو جاؤں
جو کنکر بن کر چبھتا ہے ___ وہ خواب تمہارا ہو جاؤں
مرے اشک تمہاری آنکھوں میں___ اک روز کبھی رستہ پا لیں
تم ڈوب کے مجھ میں یوں ابھرو ___ میں ندی کنارہ ہو جاؤں
پھر قطرہ قطرہ بہہ جائے تری باتوں سے ___تری آنکھوں سے
ترا دل ایسے پانی کر دوں ____میں برف انگارہ ہو جاؤں
تم جب جب اس کو دیکھو گے ___اک کرب سا دل کو کاٹے گا
ہر شب آنگن سے یوں گزروں ___ میں ٹوٹتا تارا ہو جاؤں
تم بات کرو گے جینے کی ___تم مجھ سے خود کو مانگو گے
میں گونگی بہری موجوں کا ____بے رحم سا دھارا ہو جاؤں
تو لاکھ بسانا چاہے بھی ___تو کوئی نہ اس میں آئے گا
ترے دل کی اجڑی بستی کا _______برباد نظارہ ہو جاؤں
پھر ڈھونڈو گے جب کھودو گے___ اور آخر اک دن رو دو گے
تم کبھی نہ جس کو بھر پاؤ ___ایسا میں خسارہ ہو جاؤں
ترا دل ایسے پانی کر دوں ____میں برف انگارہ ہو جاؤں
تم جب جب اس کو دیکھو گے ___اک کرب سا دل کو کاٹے گا
ہر شب آنگن سے یوں گزروں ___ میں ٹوٹتا تارا ہو جاؤں
تم بات کرو گے جینے کی ___تم مجھ سے خود کو مانگو گے
میں گونگی بہری موجوں کا ____بے رحم سا دھارا ہو جاؤں
تو لاکھ بسانا چاہے بھی ___تو کوئی نہ اس میں آئے گا
ترے دل کی اجڑی بستی کا _______برباد نظارہ ہو جاؤں
پھر ڈھونڈو گے جب کھودو گے___ اور آخر اک دن رو دو گے
تم کبھی نہ جس کو بھر پاؤ ___ایسا میں خسارہ ہو جاؤں
No comments:
Post a Comment