وفاوں کو نبھاتے رہنا ہی لازم ٹھہرا
ان کیے وعدوں کو پورا کرنا ہی لازم ٹھہرا
یہ عشق ہے کوئ نظر کی منزل نہیں اس میں
صاحب نظر سے نابینا ہونا لازم ٹھہرا
اب تو جواب مانگنا بھی چھوڑ دیا ہم نے ان سے
صرف سراپا سوال بن جانا ہی ہم پر لازم ٹھہرا۔
بقلم: غفرہ بنت مسعود
No comments:
Post a Comment