ظلم اور رات کا جڑواں پن ، بتاوُں تمہیں؟
تاریکی کالبادہ اوڑھےظالم داستان،سناوُں
تمہیں
ہر طرف آہ و بکا اور ٹوٹتی سانسوں کا غم
آؤ! بےبس سی اس دنیا کی سیر کرواوُں تمہیں
کٹے پھٹے سے لاشے،اور سسکتی ہوئی آہیں
سرخ سیّال میں ڈوبی رات کامنظر،دکھاوُں
تمہیں
خوبصورتی اور وفا کے قصے تو بہت سنتے ہو
گے
آؤ درندگی کی انتہاکو پہنچتی کہانی،سناوُں
تمہیں
خوف،وحشت ،بربریت ،درندگ، الفاظ ہیں ختم
دلوں کو چیرتا ایک خون آشام منظر، دکھاوُں
تمہیں
نہتے لوگوں پر ظلم کرنے سے ڈرتے نہیں یہ
انسانیت کے نام پر دھبہ حیوانیت، دکھاوُں
تمہیں
بے گور و کفن پڑی شہدا کی لاشیوں پر،
آبلہ پا چلتی ایک چھوٹی بچی،دکھاوُں تمہیں
کہاں کا ذکر کروں؟ کس کی کہانی عیاں کروں؟
اس پوری دنیا کی بےچارگی کا حال،بتاوُں
تمہیں
برما،کشمیر،افغانستان،فلسطین،کس کانقشہ
کھینچوُں؟
ابابیلوں کو پکارتی اذیت ناک صدائیں، سناوُں
تمہیں
انسانیت کا درس دیتے، انسانیت کو ہی روندتے،
انسانیت کا نقاب اوڑھے وحشی درندے،دکھاوُں
تمہیں.
عاتکہ آلتن
No comments:
Post a Comment