"مجھے اچھا لگتا ہے
"
راتوں میں جگنوؤں کا جگمگانا
مجھے اچھا لگتا ہے
یوں بن بتاۓ
اچانک بارش کا برسنا مجھے اچھا لگتا ہے
دریا کے کنارے اکیلے بیٹھ
کر سوچنا
اور پھر چاند کو دیکھ کر مسکرانا
مجھے اچھا لگتا ہے
باغوں میں لگے پھول ہزاروں ہیں مگر
ہر روز ایک نئے پھول کا کھلنا
مجھے اچھا لگتا ہے
یادوں کی کتاب میں رہنے والی
اک خاموش سی لڑکی ہوں میں
اپنے آپ میں ہی گم رہنا مجھے
اچھا لگتا ہے
اور کیا بتاؤں اپنوں سے بچھڑنے
کا غم
تکیے پر سر رکھ کر رونا مجھے
اچھا لگتا ہے
انیلہ انور
No comments:
Post a Comment