وہ
چیخ چیخ کر اپنے ہاتھوں سے مٹی اوکھاڑے گا میری قبر کی....
ہاۓ
اور ہم آنکھیں کھول کر بھی نہیں دیکھیں گے.....
وہ
چیخ چیخ کر میرا نام پکارے گا نور ایک بار آ جا ...
ہم
تیری آواز تک نہیں سنیں گے.....
پھر
تو پکارتا پکارتا تھک جاۓ
گا ہار جاۓ
گا ..میری قبر پر سر رکھہ کر آنسو بہاۓ
گا ....
یہ
وقت آۓ
گا کہ ہم ایسے سوئیں گے...
اور
ہمیں جگانے کے لیے لوگ روئیں گے
No comments:
Post a Comment