غزل
یک
طرفہ عشق
شاعرہ
کا نام:
مہوش
رانی
تھوڑی
راز داری کی بات ہے
تم
کہو تو ہم بیاں کریں؟
یک
طرفہ عشق نہ ہو کرے
بس
آؤ مل کر دعا کریں!!
اک
رات کی ہو تو بیاں کر وں،
میری
ہر اک رات کی بات ہے!!
اک
چہرہ میری آنکھوں میں
ہر
لمحہ میرے ساتھ ہے!!
ہر
لمحے کو سمیٹ کر ،
اب
چند لفظوں میں بیاں کریں!
یک
طرفہ عشق نہ ہوا کرے
بس
آؤ مل کر دعا کریں!
اب
اسکے دل کی رب جانے!!
کچھ
ہم سے بھی تو کہا کرے
میرا
دل ہے کہ اس سے پوچھ ہی لوں ،
کیا
اس کے دل میں رہا کریں؟
پھر
سوچ کے ہم ڈر جاتے ہیں
کہ
پھر نہ وہ ہم سے خفا رہے
اب
بات کی بات بتاؤں میں!
اک
راز کی بات بتاؤں میں!
یہ
بات بڑی دم دار ہے
یہ
عشق کے سب آثار ہیں!
اس
عشق میں " میں " کا کام نہیں
اور
" آنا " کا نام و نشان نہیں
"توں" اور " تم" گستاخی ہے
یہ
بس " آپ " " جناب " کی بات ہے
سوال
جو تھا اک محسن کا!
کہ
یک طرفہ عشق کیا ہوتا ہے؟
جو
ہو بے خبر وہ سوتا ہے!
جو
ہو مبتلا وہ روتا ہے!
کیوں
،وجہہ،کیسے اور کب؟
نہ
یہ سب عشق میں ہوتا ہے!
عشق
پاک٫ عشق صاف٫
عشق
بے داغ سا ہوتا ہے!!
محبوب
بھلا بے خبر رہے ،
بس
عاشق مست ملنگ رہے!!
پھر
اس محسن سے ہم نے کہا،
کہ
اس بات کو اب بس ختم کریں۔
یک
طرفہ عشق نہ ہوا کرے
بس
آؤ مل کر دعا کریں !!
_________________.......________________
No comments:
Post a Comment