affiliate marketing Famous Urdu Poetry: July 2014

Tuesday, 8 July 2014

Yeh jo saanp seerhi ka khel hai یہ جو سانپ سیڑھی کا کھیل ہے

یہ جو سانپ سیڑھی کا کھیل ہے
ابھی ساتھ تھے دونوں ہم نوا
وہ بھی ایک پہ
میں بھی ایک پہ
اُسے سیڑھی ملی وہ چڑھ گیا
مجھے راستے میں ًہی ڈس لیا
میرے بخت کے کسی سانپ نے
بڑی دور سے پڑا لوٹنا
زخم کھا کے اپنے نصیب کا
وہ ننانونے پہ پہنچ گیا
میں دس کے پھیر میں گھر گیا
اسے 1 نمبر تھا چاہے
جو نہیں ملا سو نہیں ملا
میں بڑھا تو بڑھتا چلا گیا
بس ایک چوکے کی بات تھی
پر اس سے جیتنا میری مات تھی
میں نے جان کے گوٹ غلط چلی
اور سانپ کے منہ میں ڈال دی
یہ جو پیار ہے ..
کبھی سوچنا ..
!!!__یہ بھی سانپ ____ سیڑھی کا کھیل ہے 

Side table pe chaey ka cup سائڈ ٹیبل پہ چائے کا کپ


سائڈ ٹیبل پہ چائے کا کپ
ہاتھ میں عشق پہ لکھی گئی ایک داستاں کی کتاب
اور دل یہ بھی چاہے کہ چھت پہ جا کے
رات کی تنہائی
چاند کی اداسی
اور لمحوں کی بےبسی کو
اپنے اندر اتار کے
..خود کو عشقِ لاحاصل میں قید کر لیا جائے 
اور ایسے میں کسی کی یاد نہ آئے۔

Mein jab bhi likhne bethta hon میں جب بھی لکھنے بیٹھتا ہوں

میں جب بھی لکھنے بیٹھتا ہوں
سب لفظ خفا ہو جاتے ہیں
ہر لفظ کی منت کرتا ہوں
جو حال بیاں دل کا کر دے
اس لفظ کا ہاتھ پکڑنے کو
میں اپنی سوچ کے صحرا میں
بس بس پاگل پاگل پھرتا ہوں
اور جب میں تھک سا جاتا ہوں
تب لفظوں کا اک جھرمٹ خود
اٹکھیلیاں کرتے آتا ہے
تب قلم کو جنبش دیتا ہوں
پھر یاد تیری کے جوبن کو
محسوس میں کرتا جاتا ہوں
اور لفظ میں لکھتا جاتا ہوں
یوں تیری یاد میں جان میری
!!!____میں نظمیں لکھتا رہتا ہوں

Jo mujh se pucha hai aj tum ne جومُجھ سے پوچھا ہے آج تم نے

جومُجھ سے پوچھا ہے آج تم نے
کہ میں تمہارا ہوں کیا، بتاو؟
توخود ہی سوچو۔۔۔ تم ایک پل کو
بھلا میں کیسے تمھیں بتاؤں؟
ہے تم سے میرا وہی تعلق
جو اپنے سائے سے ہے شجر کا
وہی جو خورشید سے قمرکا
گُلوں سے ہوتا ہے جومہک کا
کسی کی آنکھوں کے مست ڈوروں سے
اُسکے محبوب کی جھلک کا
میں ہوں بدن تو، تم اس کی جاں ہو
بہارموسم کے ترجماں ہو
لہو کے صورت مِری رگوں میں
ہرایک لمحے رواں دواں ہو
نماز ہوں میں ، تو تم اذاں ہو
مکین ہوں میں، توتم مکاں ہو
زمین ہوں میں، تم آسماں ہو
وہی تعلق ہے تم سے میرا
جودل سے ہوتا ہے دھڑکنوں کا
جوشاعروں سے ہے ماہ وشوں کا
جوحُسن والوں سے دل جلوں کا
ہے زُہد سے جوبھی زاہدوں کا
جو راستوں سے ہے منزلوں کا
جو منزلوں سے ہے رہبروں کا
ازٌل سے دھرتی سے پربتوں کا
وہی جوساگرسے ساحلوں کا
جو روح سے ہے کسی بدن کا
وہی جوچنداسے ہے کرن کا
جو باغباں سے کسی چمن کا
جو بارشوں کازمین سےہے
عبادتوں کاجبین سے ہے
وہی تعلق۔۔۔
ازٌل سے اپنے بھی درمیاں ہے
تمہی بہاروں کی دلکشی ہو
تمہی تو آنکھوں کی روشنی ہو
جوسچ کہوں، تم مِری خوشی ہو
تمہی اُجالا ، تمہی صبا ہو
تم آرزو ہو، تمہی وفا ہو
تمام جذبوں کی انتہا ہو
توکیوں نہ تم پریہ دل فداہو
بتاو جاناں !ہے اتناکافی ؟
کہ اورکچھ بھی تمہیں بتاؤں؟
جوہوسکے توخیال رکھنا
تمہارامُجھ سے وہی ہے رشتہ
ملائیکہ سے جوبندگی کا
جو مرنے والے سے زندگی کا
سمندروں کاجو سیپ سے ہے
وہی جو آنکھوں کادیپ سے ہے

Saanu Dukh Di Qeemat Da Ki Pata

"Saanu Dukh
Di Qeemat Da 
Ki Pata ...
¤BULLYA¤
Sanu Yaaran
Muft Jo De Dit'ty...!!

Youn mohabbat se na hum ko bula یوں محبت سے نہ ہم خانہ بدوشوں کو بلا

یوں محبت سے نہ ہم خانہ بدوشوں کو بلا
اتنے سادہ ہیں کے گھر بار اُٹھا لائیں گے

Youn mohabbat se na hum ko bula
Itnay saada hain ke ghar baar utha laein ge

Batao kon tha, kesa tha, jis se silsila thehra...? بتاؤ کون تھا ، کيسا تھا جس سے سلسلہ ٹھہرا...؟

بتاؤ کون تھا ، کيسا تھا جس سے سلسلہ ٹھہرا...؟
...کہا کر کے وفا کا خون آخر بے وفا ٹھہرا
بھلا پھولوں سے بھنورے کس زباں ميں بات کرتے ہيں...؟
...کہا، خوشبو سے خوشبو کا انوکھا رابطہ ٹھہرا
ذرا بتلاؤ اِک انجان پر اتني عنايت کيوں...؟
...کہا، دل کے صحيفے ميں يہي تو معجزہ ٹھہرا
سنو کيسا لگا اس شخص سے ملنا ، بچھڑ جانا..؟
...ملا تو اجنبي تھا وہ ، بچھڑ کر آشنا ٹھہرا
بھلا محبوب سو پردوں ميں بھي کيونکر نماياں ہے...؟
...ازل سے تا ابد دل کے ، وہ کعبے کا خدا ٹھہرا
پلٹ کر ہر طرف سے کيوں نظر اس شخص پر ٹھہري...؟
...وفا کے سلسلوں کي وہ ، مسلسل انتہا ٹھہرا