بہت سے لوگ کہتے ہیں
کہ عورت کو سمجھنا ناممکن ہے
عورت اِک پہیلی ہے
جو اکثر حَل نہیں ہوتی
سُنو
تُم نے کبھی ساحل پہ بِکھری ریت دیکھی ہے؟
سمندر ساتھ بہتا ہے مگر
اِسکے مُقدّر میں ہمیشہ پیاس رہتی ہے
سُنو
تُم نے کبھی صحرا میں جلتے پیڑ دیکھے ہیں؟
سبھی کو چھاوٴں دیتے ہیں مگر
اِنکو صِلے میں دُھوپ مِلتی ہے
سُنو
تُم نے کبھی شاخوں سے بِچھڑتے پھول دیکھے ہیں؟
وه خُوشبو بانٹ دیتے ہیں بِکھر جانے تَلک لیکن
ہوا کا ساتھ دیتے ہیں
سُنو
تُم نے کبھی میلے میں بجتے ڈھول دیکھیں ہیں؟
عَجب ہے المیہ اِنکا بہت ہی شور کرتے ہیں
مگر .. اندر سے خالی ہیں
یہی عورت کا قِصّہ ہے
یہی اِسکا فسانہ ہے
بَس اِتنی سی پہیلی ہے
No comments:
Post a Comment