ایک چہرہ، جو میرے خواب سجا دیتا ھے
مجھکو میریے ہی خیالوں میں صدا دیتا ھے
وہ میرا کون ھے معلوم نہیں ھے، لیکن"
جب بھی ملتا ھے وہ پہلو میں جگہ دیتا ھے
جب بھی ملتا ھے وہ پہلو میں جگہ دیتا ھے
میں جو اندر سے کبھی ٹوٹ کے بکھروں "
وہ مجھکو تھامنے کیلیے ہاتھ بڑھا دیتا ھے
میں جو تنہا کبھی چُپکے سے بھی رونا چاہوں"
وہ دل کے دروازے کی زنجیر ھلا دیتا ھے
وہ دل کے دروازے کی زنجیر ھلا دیتا ھے
اُس کی قُربت میں ھے کیا بات نجانے "محسن"
ایک لمحے کیلئے صدیوں کو بھلا دیتا ھے
No comments:
Post a Comment