affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Wo ankhon se bol rha tha

Saturday, 23 July 2016

Wo ankhon se bol rha tha

  اپنے آنسو رول رہا تھا

وہ آنکھوں سے بول رہا تھا

تیرے بعد مرے کمرے میں
ماتم کا ماحول رہا تھا

ہم ہی چلنے سے عاری تھے
وہ تو رستے کھول رہا تھا

جان! تمہاری نگری اندر
میں کتنا بے مول رہا تھا

وہ بھی کیسے اپنی چُپ سے
میری چُپ کو تول رہا تھا

تم کتنے انمول ہوئے ہو
میں کتنا انمول رہا تھا

رات ، مری بے چین آنکھوں میں
چاند اداسی گھول رہا تھا

یاد ہے؟ تیری خاطر میرے
ہاتھوں میں کشکول رہا تھا

زین شکیل

No comments:

Post a Comment