affiliate marketing Famous Urdu Poetry: January 2018

Monday, 22 January 2018

Jahan bujh gaey thy chragh

جہاں بجھ گئے تھے چراغ سب وہاں داغ دل کے جلے تھے پھر
جہاں آکے پاؤں کٹے مرے، وہاں نقشِ پا بھی چلے تھے پھر

مرے رہنما کا تھا فیصلہ، مرا جسم جاں سے جُدا ہُوا
یہی خوب تھا کہ اسی نے ہی سرِ دار ہاتھ ملے تھے پھر

مجھے آسمان پہ سُکون تھا، یہ زمین میرا جنون تھا
یہی کیا کہ پھر مجھے خوف تھا، سبھی آسماں کے تلے تھے پھر

جو ملا مجھے وہ خفا ہوا، یہ تھا معجزہ ترے پیار کا
جو تھے خوش ہوئے مجھے دیکھ کر، ترے پاس جا کے جلے تھے پھر

مرے پاس میرا خیال تھا، مرا سوچنا بھی کمال تھا
مری آنکھ نے مرے اشک بھی کفِ آستیں پہ ملے تھے پھر

مرے دل کی بات ہی اور تھی، مری کائنات ہی اور تھی
وہ جو جگنوؤں کی طرح تھے سب شبِ تیرگی میں پلے تھے پھر

وہ عجیب سا کوئی کھیل تھا، جہاں دھوپ چھاؤں کا میل تھا
تھے جو مہر و ماہ وہ بچ گئے، گو وہ روز و شب میں ڈھلے تھے پھر

سعداللہ شاہ

Friday, 19 January 2018

Tareekh e Islam by Mehwish Safdar

تا ریخ اسلام
آدم کی اک خطا سے پیدا ہوئی یہ دنیا
شجرنسب چلا اور آباد ہوئی یہ دنیا
اک طرف تھی اچھائی اور اک طرف برائی
دونوں کے درمیان تھی لوگوں سے بھری دنیا
لوگوں کی تھی خطائیں اور تھی انکی برائیاں
جہالت کے اندھیروں سے بھری پڑی تھی یہ دنیا
دولت کی تھی لالچ اور اخلاق رزیلاتھے
اللہ کی آزما ئشوں سے دو چار تھی یہ دنیا
آغاز دنیا سے ہی چلا دور پیغمبری کا
اک طرف تھا دور پیغمبری اور
اک طرف خطا کار لوگوں کی دنیا
اللہ نے دی ہدایت لوگوں کو اپنے رسولوںسے
پھر اسلام کی طرف بدلنے لگی یہ دنیا
پھر آئے ختم النبین اللہ کی طرف سے
جنکے قول وفعل سے روشن ہونے لگی یہ دنیا
نام محمدی تھا تعریفوں سے بھرا ہوا
اسکے ہر عملی قدم سے شاداب ہوئی یہ دنیا
اس پہ اتارا گیا کلام حق خدا کا
جس پہ عمل کرکے کامیاب ہوئی یہ دنیا
اس نے سنایا ہمیں کلام حق قرآن کا
نبی کے نقش قدم پر چل کر سنورنے لگی یہ دنیا
داخل ہو گئے اسلام میں لوگ جوق در جوق
بدلنے لگے لوگ مہذب یافتہ ہوئی یہ دنیا
ختم نبوت ہوئی نام محمد ی پہ
خلفاء راشد ہ نے سنبھالی پھر یہ دنیا
پیڑی چلی محمد کی اور پیدا ہوئے حسن و حسین
فاطمہ کے لال سے گلزار ہوئی یہ دنیا
حسن و حسین نے جب پھیلایا دین خدا کا
تو نواسئہ رسول سے پر نور ہوئی یہ دنیا
میدان کربلہ میں ڈٹے رہے حسین
یزید نے بنا دی رکاوٹوں سے بھری دنیا
شہید ہوئے حسین میدان کربلہ میں
پیڑی ہوئی ختم نبی کی پرنم ہوئی یہ دنیا
اٹھنےلگے قدم قوم کے پھر سے نا اہلی کی طرف
جہالت کے اندھیروں میں پھر سے گھیر نے لگی یہ دنیا
قرآن وسنت پہ عمل کرتے نہیں یہ لوگ
خدا را تو ہی اب یہ سنبھال اپنی یہ دنیا

Yeh jo zindgi ki kitab hay by Mehwish Safdar


Friday, 12 January 2018

Tum bin youn adhoory hen hum by Gul Bashra


کسی بیتے ہوئے کل کو اتنا نہ یاد کرو kisi beety hoey pal ko itna na yad karo by Sophia Akbar


کسی بیتے ہوئے کل کو اتنا نہ یاد کرو
کہ ہر سانس میں تمہیں  وہ لمحہ یاد آیا کرے
ہر بات میں'   وہ شخص یاد آیا کرے
ہر کل میں اس کل کا انتظار رہے
وہ  لمحے،  وہ یادیں،   اور وہ  باتیں
کبھی نہیں بھولے ہم تمہیں
کبھی تو زندگی کے کسی موڑ پہ ملاقاہوگی
کبھی تو پھر اک بار تم سے ملاقات ہوگی
  کیسے ہم  اندازہ لگائیں کے،   کہاں ہوں تم
تمہیں تو یہ بھی خبر نہیں
کہ تمہیں  کوئی اتنا یاد کرتا ہے
تمہاری ہر بات کو'  تمہارے ہر انداز کو
تصور کر کے ہنستا  ہے

وہ شخص آج بھی"  تمہیں بہت یاد کرتا ہے

Wednesday, 10 January 2018

"محبت مار دیتی ہے" Muhabbat mar deti hai by Shamsa Iqbal






"محبت مار دیتی ہے"
سادہ سی وہ اِک لڑکی
آنکھوں میں ہر پل جِسکی
خواب رقص کرتے تھے
آسکی روشن آنکھوں سے
جگنو روشنی چُراتے تھے
محبت کے ذکر پر
پہلے مسکراتی تھی
پھر محبت کی حمایت میں
چاہتوں کے عنوان پر
گھنٹوں بولا کرتی تھی
آج جو برسوں بعد
ملا میں اُس سے
تو دیکھا کہ اُن روشن آنکھوں میں
اب بسیرا ہے ویرانی کا۔۔۔
اب محبت کے ذکر پر
اُسکی ویران آنکھوں میں
آنسوؤں کا سمند ر
ٹھاٹیں مار کر اُٹھتا ھے۔۔
محبت کی حمایت میں
وہ اب کچھ نھیں کہتی
بس لب بھینچے
وہ سر جھکا کر
آنسو پیتی رھتی ہے
قرب کا گہرا احساس
اُسکےچہرے پر رھتا ہے۔۔
دیکھ کر اُداسی اُسکی۔۔
پھر میں یہ جان جاتی ہوں
میں یہ مان جاتی ہوں
محبت مار دیتی ہے
دکھوں کے ہار دیتی ہے۔۔
ہاں۔۔ محبت مار دیتی ہے۔۔۔
 
Written by : .
شمسہ اقبال

Friday, 5 January 2018

بعد تمہارے جانے کے bahd tumhary jany ke by Gul Bashra



بعد تمہارے جانے کے 

قسم لے لو بہت روۓ بعد تمہارے جانے کے
کہ راتوں کو نہیں سوۓ بعد تمہارے جانے کے
بہت برسی بارشیں مگر جاناں کبھی بھی ہم 
کسی بارش نہیں بھیگے بعد تمہارے جانے کے
وہ جن کی کھلکھلاہٹ ہی وجہء مشہوری تھی 
اب وہ لب نہیں کھلتے بعد تمہارے جانے کے 
تم جو دیپ جلاتے تھے محبت کی صداقت کا 
نہ ہم نے وہ بجھایا ہے بعد تمہارے جانے کے
رنگوں کی عناعیت تھی خوشبو بھی مہرباں تھی
کنول اب نہیں کھلتے بعد تمہارے جانے کے
نہ ہم کو اب عداوت ہے نہ کوئی ہمنوا میرا 
سبھی کو چھوڑ دیا ہم نے بعد تمہارے جانے کے...!💔
قسم لے لو بہہت روۓ بعد تمہارے جانے کے