لہو لہو ہے قلم میرا
ریزہ ریزہ ہےذات میری
ظلم کرتاہے ظلم دیکھاتا ہے
اس شہر کی عدالت میں ضمیر ہر روز بکتا ہے
ننھی کلیوں کے حسن کو بھی یونہی روندا جاتا ہے
کہ بوڑھا باپ بھی پسینہ پونچھتا نظر آتا ہے
ظلم کی حویلی میں ضبط کی دیواروں سے ٹکرا کر
صبر کا زہر پی کر
روز گھٹ گھٹ کر جیتے ہیں
میرے الفاظ روز مرتے ہیں
میرے الفاظ روز مرتے ہیں.......
By Hufsa Sultan
ریزہ ریزہ ہےذات میری
ظلم کرتاہے ظلم دیکھاتا ہے
اس شہر کی عدالت میں ضمیر ہر روز بکتا ہے
ننھی کلیوں کے حسن کو بھی یونہی روندا جاتا ہے
کہ بوڑھا باپ بھی پسینہ پونچھتا نظر آتا ہے
ظلم کی حویلی میں ضبط کی دیواروں سے ٹکرا کر
صبر کا زہر پی کر
روز گھٹ گھٹ کر جیتے ہیں
میرے الفاظ روز مرتے ہیں
میرے الفاظ روز مرتے ہیں.......
By Hufsa Sultan
No comments:
Post a Comment