You can Read All Types of Poetry, Urdu Poetry, Sad Poetry , Romantic Poetry , Birthday Poetry , Classical Poetry, Imagesss Poetry, LonG Poetry , Ashhar , Qathat , Nazam and Ghazal of your Favourite Poets.
Friday, 30 July 2021
Sunday, 25 July 2021
Ishq by Sawera Ansari
عشق۔۔۔۔۔
وہ
آجائے
ایک بار نظر
تو
دل میں رچا لوں گی اسے۔
محبت
سے اپنی پلکوں پر سجا لوں گی اسے
جو
وہ چاہے گا مجھ سے روٹھنا تو میں منا لوں گی اسے
عشق
کی چھوتی بلندیوں سے اپنے حصار میں قید کرلوں
گی
کہ
میرا عشق فرضی بھی لگے اور مجازی بھی اسے
پھر
خواہش ہے کہ
میرے
عشق کی داستان وہ زمانے بھر میں سنائے گا
اور
سنتا جائے گا زمانہ اسے
ایسا
جادو کرجائے گا عشق میرا کہ وہ ہر آزمائش میں مسکراتا جائے گا
(سویرا انصاری)
Waada by Sawera Ansari
تم
جو جا رہے ہو چھوڑ کر ساتھ میرا۔۔۔۔
کیا
بھول گیا تجھے وہ وعدہ تیرا۔۔۔۔
(سویرا انصاری)
Woh zmana by Sawera Ansari
بھلائے
نہیں بھولتا ہم کو وہ عاشقی کا زمانہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ
ہم تھے بیگانے نہ کوئی اور تھا فسانہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
کیوں
ہمیں چھوڑ گئے تم اےےے جانِ جاناں۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ
تیرے بغیر دن گزرتا ہے نہ رات کٹتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساقی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیرے
بن عجب سی اداسی ہے۔۔۔۔۔
بیگانہ
سا لگتا ہے اپنا ہر آشیانہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(سویرا انصاری)
Mujhy acha lagta hai by Anila Anwar
"مجھے اچھا لگتا ہے
"
راتوں میں جگنوؤں کا جگمگانا
مجھے اچھا لگتا ہے
یوں بن بتاۓ
اچانک بارش کا برسنا مجھے اچھا لگتا ہے
دریا کے کنارے اکیلے بیٹھ
کر سوچنا
اور پھر چاند کو دیکھ کر مسکرانا
مجھے اچھا لگتا ہے
باغوں میں لگے پھول ہزاروں ہیں مگر
ہر روز ایک نئے پھول کا کھلنا
مجھے اچھا لگتا ہے
یادوں کی کتاب میں رہنے والی
اک خاموش سی لڑکی ہوں میں
اپنے آپ میں ہی گم رہنا مجھے
اچھا لگتا ہے
اور کیا بتاؤں اپنوں سے بچھڑنے
کا غم
تکیے پر سر رکھ کر رونا مجھے
اچھا لگتا ہے
انیلہ انور
Sunday, 18 July 2021
Yad hai woh pehli mulaqat janan by Mehr Kashif
غزل
یاد ہے
وہ پہلی ملاقات جاناں
نہ ہم دل
سنبھال سکے نہ خود کو روک سکے۔۔۔
اسکا ہر
ادا پہ فدا ہوجانا
ہم سے نہ
آنچل سنبھل سکا
نہ ہم زلفیں
سنبھال سکے۔۔۔
رُخ سے
نقاب ہٹایاتو وہ بولے سُنو جاناں !
کون ہے
وہ جو تیرے چہرے کو ریکھے اور شاعری کر نہ سکے
میری آنکھوں
کے کاجل کو چُھو کر میرے دل میں اُترا وہ دلبر۔۔
کیسے بتاٶں دل کا
حال
میری نظریں تو سب
بیاں کرسکیں
اسکی یادوں
کے مہکے گلاب کی خُوشبو
میرے ہونٹوں
کو کیسے چومیں ہم اُسےیہ بتا نہ سکے۔۔
ابھی تو
عشق ہے نیا نیا ابھی تو حال سے بے حال ہوناہے۔
وہ عاشق
ہی کیا جو عشق میں خود کو فناہ کر نہ سکے۔
آنکھوں
کی مستی ہو ہاتھو ں میں ہاتھ ہو۔۔ حسن و شباب
ہو یار پاس ہو۔۔۔
میری بانہیں
پھر کیسے مچل نہ سکیں
لمحوں میں
کٹ گیا صدیوں کا سفر ۔وقت کو روکتے بھی کیسے
ہم نہ اٍس
گیت پہ رقص کر سکے نہ اُس تال پہ گا سکے
تیر ی ذات
ہو مہر میری بات ہو اور شبٍ فراق ہو
ہاۓ کیسے ہو
ممکن کے ایان بہک نہ سکے
مہر کاشف
Saturday, 17 July 2021
Sitam by Mrs Qamar Shehzad Shah
ستم
کیسا ستم یہ میرے پروردگار ہے۔
زندگی زندگی سے بیزار ہے۔
آ ندھیوں کے دیس میں۔ خواہشوں کے بھیس میں۔ بے حسی کی گرد ہے۔ بےبسی کا درد ہے۔
زندگی کی ہر سانس مبتلائے کرب ہے۔
ہر ہونٹ ہے خاموش تماشائی۔
ہر جذبہ یہاں سرد ہے۔
کیسا ستم یہ میرے پروردگار ہے۔
زندگی زندگی سے بیزار ہے۔
حسد کی تلوار ہے۔
نفرتوں کا بازار ہے۔
آنسوؤں کی یلغار ہے۔
حسرتوں کا انبار ہے۔
محبت فقط ایک کاروبار ہے۔
جینا دشوار ہے۔
کیسا ستم یہ میرے پروردگار ہے۔
زندگی زندگی سے بیزار ہے۔
پھولوں اور کلیوں پہ زوال ہے۔
کھویا ہم نے اپنا ماضی اور حال ہے۔
ہر طرف سازشوں کا جال ہے۔
کم ہی یہاں کوئی خوشحال ہے۔
کہیں ملن تو کہیں ہجرووصال ہے۔
وہی پرانے زخم کریدنے آتا ہرنیا سال ہے۔
زندگی تولگتی جیسے وبال ہے۔
کیا خوب دشمنوں کی چال ہے۔
کیسا ستم یہ میرے پروردگار ہے۔
زندگی زندگی سے بیزار ہے۔
خزاؤں کاراج ہے۔
بنت حوا رسوا سرعام آ ج ہے۔
ظلم وجبر کی زنجیریں ہیں۔
فاصلوں کی لکیریں ہیں۔
نہ کوئی آشنا نہ کوئی ھمراز ہے۔
روٹھی ہوئی جیسے رنگ بہار ہے۔
خوشیوں اور اجالوں کاہر آنکھ کو انتظار ہے۔
کیسا ستم یہ میرے پروردگار ہے۔
زندگی زندگی سے بیزار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،۔ ۔۔۔۔۔۔،،،،،،،،۔۔۔۔۔۔۔۔
مسز
قمر شہزاد شاہ۔۔۔۔۔۔۔،،،،،،،،۔۔۔۔۔۔۔