(غزل)
اور
پھر لفظوں کے سب سہارے ساتھ چھوڑ گئے
پورا
ہوا مطلب تو اپنے بھی ہاتھ چھوڑ گئے
جن
کا لہجہ بھی ،کبھی ہم سے محبت بھرا تھا
اب
تو راستے میں بیٹھے کی آنکھ پھوڑ گئے
بے
ساختہ ہسنے پہ جن کے کہتے تھے وہ ماشا اللہ
اب
زاروقطار روتے کو دیکھ کر بھی منہ موڑ گئے
بند
آنکھوں سے تھا جن پر ہم کو بھروسہ
ساتھ
بیٹھ کر تعلق کسی اور سے جوڑ گئے
جن
کے توسط سے ہم مہمان خاص بنے بیٹھے تھے
بھری
محفل میں"یہ کون"کہہ کر واحد رشتہ بھی توڑ گئے۔۔
"عابی احمد"
Waaaaah waaaah waaaah waaaah kamaaaal zbrdast ....duas for you apaaa
ReplyDeleteHeart touching 💕💕💕💕💜
ReplyDeleteLaa jwab
ReplyDeleteI have no word
ReplyDeleteکمال🔥💕💕❤️
ReplyDelete🔥🔥❤️❤️
ReplyDeletenice poetry blog
ReplyDelete