کہا اس
نے کہاں تک ساتھ چلنے کا ارادہ ہے
میں بولا
عشق ہے اس کا سفر تو جاری رہتا ہے
کہا اس
نے کہ تیرا دل تو اک بنجر زمیں سا ہے
میں بولا
مسکرا دو تم بہاریں لوٹ آئیں گی
کہا اس
نے کہ خوابوں میں مجھے تم روز ملتے ہو
میں بولا
خواب ہیں خوابوں پہ میرا بس نہیں چلتا
کہا اس
نے کہ لیلیٰ قیس کی کیسی کہانی تھی
میں بولا
مختصر بولو تو پاگل تھے دِوانے تھے
کہا اس
نے کہ مجھ کو بھول جانے میں بھلا غم کیا
میں بولا
بھول جاؤں تو مرے جینے کا مقصد کیا
حسیب ناز
****************
This comment has been removed by the author.
ReplyDelete