اک اذیت ہے جو کم نہیں ہوتی
اے زندگی کیوں تو مجھ سے تنگ نہیں ہوتی
اک حساب ہے جو یہاں چکا رہے ہیں
جانے کیوں محشر کی عدالت سے بھی رہائی نہیں ملتی گناہوں کا کفارہ ہے جو ادا ہو کر ہی نہیں دے رہا
کیوں ہم گناہگاروں کو جہنم سے نجات نہیں ملتی
سنا ہے جنت میں ہے زندگی حسیں بہت
جانے کیوں یہ سوغات یہاں نہیں ملتی
ہما ملک
No comments:
Post a Comment