چاند کو حسن کی علامت کہہ جاتا ہے
چاند کا حسن اور بھی پھیکا پڑ جاتا ہے
جب چاند سے زیادہ حسین تیرا چہرہ نظر آتا ہے
پھولوں کی خوشبو تیری خوشبو کے آگے ہار جائے
چاند کو تیرے چہرے سے تشبیہ دی ہے
کئی چاند کو خود پہ غرور نہ آجاے
تیری آنکھوں کے رنگوں سے بنی ہے قوس و قزح
تیرے مسکرانے سے خوش نما ہوجاتی ہے فضا
تو چلے تو زمیں تیرے قدم چوم لیتی ہے
تیری محبت کو اپنے سینے میں سمو لیتی ہے
دیوانوں کی دیوانگی حد سے بڑھ جاتی ہے
جب اک جھلک تیرے چہرے کی نظر آتی ہے
صرف تیرے چہرے کی
ہما ملک
No comments:
Post a Comment