نام رمشاء
کنول۔
(
نظم )
بندر کی فطرت
جنگل میں
جب بارش آئی
چرند پرند
نے دھوم مچائی
بادل کا
لے اور
ہوائیں
ٹھنڈی بوندیں
برستی جائیں
چڑیا ،کوا ،مینا
، طوطا
ہر کوئی
گھونسلے میں تھا بیٹھا
چڑیا چوں
چوں کرتی جائے
پانی چونچ
میں بھرتی جائے
آیا وہاں
اک بھیگا
بندر
دیکھا اس
نےجب یہ منظر
ہوا پھر وہ آگ بگولا
چیخا اور چلایا بولا
میں بارش
میں بھیگا ہوں
خوش اتنی
ہے چڑیا کیوں
چھلانگ
لگائی اور دوڑا
آ کے اس
نے گھونسلا توڑا
بیچاری
چڑیا ہوئی أداس
گھر جو
تھا نہ اس کے پاس
ننھے ننھے پیارے پیارے
بھیگ گئے
پنکھ چڑیا کے سارے
🥀🦋٭٭٭٭٭٭٭٭
❤️
ReplyDelete