"نظم"
"نام ہے اس کا ماہی"
سحر معیز،کراچی
کچھ سوئی سوئی سی
کچھ کھوئی کھوئی سی
کبھی بے جہجک ہنس دینے والی
کبھی دل ہی دل میں رو دینے والی
نام ہے اس کا ماہی
کبھی وہ اپنی حسین آنکھوں میں کچھ خواب سجانے والی
کبھی اپنے ہی آنسووں سے ان خوابوں کو توڑ دینے والی
نام ہے اس کا ماہی
مشکل حالات میں رب کو پکارنے والی
پھر انہی حالات میں وہ سب کو سمجھانے والی
نام ہے اس کا ماہی
سب کو ہنسانے والی
دوستوں کا دل بہلانے والی
نام ہے اس کا ماہی
دیکھو کتنی پیاری ہے میری ماہی
یہ نظم اپنی بہت ہی پیاری دوست ماہین امجد کے نام۔
*******
"غزل"
"قربان"
سحر معیز،کراچی
میری شام تیرے نام
میں تجھ پہ قربان
میری جان تیرے نام
میں تجھ پہ قربان
یہ موسمِ بہار تیرے نام
میں تجھ پہ قربان
روحِ یارم یہ غزل تیرے نام
میں تجھ پہ قربان۔
یہ غزل کسی خاص کے نام
*****
No comments:
Post a Comment